پارلیمنٹ کا آج (جمعرات کو)ہونے والا مشترکہ اجلاس موخر
متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لانے کیلئے سپیکرقومی اسمبلی اپوزیشن سے دوبارہ رابطے کریں گے،فواد چوہدری
اپنے ارکان اور اتحادیوں کے عدم اعتماد کے بعد وزیر اعظم عمران خان کو مستعفی ہوجانا چاہیے،قائد حزب اختلاف
اسلام آباد( ویب نیوز)حکومت نے آج (جمعرات کو ) ہونے والا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس موخر کردیا۔ اس بارے میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے، ہم نیک نیتی سے کوشش کررہے ہیں کہ اتفاق رائے پیدا ہو، پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کو اس مقصد کے لیے موخر کیا جارہا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس سلسلے میں اسد قیصر کو اپوزیشن سے پھر رابطے کا کہا ہے، دوبارہ رابطے کا اس لیے کہا گیا ہے کہ متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لایا جاسکے۔وفاقی وزیر نے لکھا کہ امید ہے کہ اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی، امید ہے ہم مستقبل کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرپائیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ایسا ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے سے متعلق بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب ہے کہ کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہوچکی ہے۔ اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ اپنے ارکان اور اتحادیوں کے عدم اعتماد کے بعد وزیر اعظم عمران خان کو مستعفی ہوجانا چاہیے اور مشترکہ اجلاس کو ملتوی کرکے عمران خان نے یوٹرن کی اپنی روایت قائم رکھی۔شہباز شریف نے کہا کہ مشترکہ اجلاس جلد بازی میں بلانے اور پھر عجلت میں ملتوی کرنے سے حکومت کی غیرسنجیدگی عیاں ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون سازی جیسے حساس اور سنجیدہ معاملے کو بچوں کا کھیل بنادیا گیا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کیا ہے۔ علاوہ ازیں سلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کی ٹوئٹ پر ردعمل کا اظہار کیا کہ بھاگ گئے! فواد چوہدری صاحب ہمت کرکے سچ کہیں، نمبر پورے نہیں ہوئے، اتحادی تو کیا اپنے ارکان بھی ووٹ دینے کو تیار نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈوبتی کشتی سے چھلانگیں لگانے کا آپ کا وقت ہوا چاہتا ہے، اپوزیشن سے بات چیت اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی بات آپ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے بعد یاد آئی ہے؟