پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل (بدھ کو )ہوگا، فواد چوہدری
ن لیگ نے ہمیشہ عدالتوں کو متنازع بنایا، جس جج کا نام لیا وہ بینچ میں ہی نہیں
متحدہ اپوزیشن کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام اراکین کی حاضری یقینی بنانے کا فیصلہ
ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق ہمارے ساتھ ہیں،اتحادیوں کے جواب وزیر اعظم نے خود دئیے ہیں،وزیر اعظم ہائوس میں کافی کام ہوا ہے، شیخ رشید
متحدہ اپوزیشن کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام اراکین کی حاضری یقینی بنانے کا فیصلہ..حکومتی ڈرامہ بازیاں بتارہی ہیں کہ عمران نیازی حکومت عوامی وقومی امور میں سنجیدہ اور مخلص نہیں
اسلام آباد( ویب نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات سے متعلق اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل ( بدھ کو) طلب کیا ہے۔پیر کو وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم ، مسلم لیگ(ق)اور دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین نے ملاقات کی جس میں انتخابی اصلاحات، انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی اور اتحادی جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا گیا۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور شہباز گل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے رانا شمیم کو گلگت بلتستان میں چیف جسٹس لگایا تھا، ن لیگ نے ہمیشہ عدالتوں کو متنازع بنایا، اخبار کی طرف سے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیااور اخبار نے جس جج کا نام لیا وہ بینچ میں ہی نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف نے عدالتی نوٹس لینے کے بعد پریس کانفرنس کی۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس بدھ والے دن دوپہر 12 بجے ہو گا۔وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اتحادیوں کے جواب وزیر اعظم نے خود دئیے ہیں اور آج صبح سے ہی وزیر اعظم ہائوس میں کافی کام ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق ہمارے ساتھ ہیں۔
پارلیمنٹ میں متحدہ اپوزیشن کی سٹیئرنگ کمیٹی کا مسلسل پانچواں اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے پر متحدہ اپوزیشن کے تمام اراکین کی حاضری یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں متحدہ اپوزیشن کے سینئر رہنمائوں نے شرکت کی ، مشترکہ اجلاس اور قانون سازی سے متعلق امور پر غور کرتے ہوئے قرار دیا گیا کہ مشترکہ اجلاس بلانے کی باتیں اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت کی نیت کالی ہے۔اپوزیشن سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلانے پر متحدہ اپوزیشن کے تمام اراکین کی حاضری یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا اورحکومتی سیاہ قانون سازی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔اجلاس میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے کہا گیا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو خط بھی لکھ دیا لیکن حکومت کی طرف سے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ ہورہا ہے، مشاورت کا زبانی جمع خرچ کرنے کے علاوہ حکومت کی طرف سے عملًااب تک کچھ نہیں ہوا، اپوزیشن کے مسلسل اجلاس ہورہے ہیں، چھٹی کے دن بھی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جبکہ قومی مفاد میں اپوزیشن کا رویہ مثبت ،حکومت کا بدنیتی پر مبنی اورمنفی ہے۔متحدہ اپوزیشن نے مزید کہا کہ حکومتی منفی رویہ ملک کو انارکی ، افراتفری اور انتشار کی طرف لیجارہا ہے، قومی سلامتی ، انتخابی اصلاحات، افغانستان ، جموں وکشمیر، فیٹف ہر معاملے پر اپوزیشن نے ذمہ داری ، سنجیدگی اور قومی مفاد میں کردار نبھایا۔اجلاس میں قرار دیا گیا کہ حکومتی ڈرامہ بازیاں بتارہی ہیں کہ عمران نیازی حکومت عوامی وقومی امور میں سنجیدہ اور مخلص نہیں ،اپوزیشن کے علاوہ اب حکومتی ارکان اور اتحادی بھی عمران نیازی کی ضد، ہٹ دھرمی اور انا پرستی پر نالاں ہیں، پاکستان کا پورا نظام ایک شخص کی ضد اورانا کی بھینٹ چڑھا یا جارہا ہے جو افسوسناک اور قابل مذمت ہے جبکہ اپوزیشن ہی نہیں، حکومتی اراکین اوراتحادیوں کا بھی عمران نیازی پر عدم اعتماد ہے۔