ثاقب نثار کے پاس مجھے ایکسٹینشن دینے کا اختیار ہی نہیں، سابق چیف جج رانا شمیم
جی بی اور آزاد کشمیرکے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کو ایکسٹینشن دینا وزیراعظم کا اختیار ہے
خبر میں دی گئی باتوں پر قائم ہوں، ثاقب نثار جھوٹ بول رہے ، انہیں کبھی ایکسٹینشن کا نہیں کہا،نجی ٹی وی سے گفتگو
اسلام آباد(ویب نیوز)گلگت بلتستان سپریم کورٹ کے سابق چیف جج رانا شمیم نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے پاس قانون کے مطابق مجھے ایکسٹینشن دینے کا اختیار ہی نہیں، ثاقب نثارکون ہوتے ہیں مجھے ایکسٹینشن دینے والے؟۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں خبر میں دی گئی تمام باتوں پر قائم ہوں،مجھے ایکسٹینشن مانگنے کی کوئی ضرورت محسوس ہی نہیں ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے سپریم کورٹس، سپریم کورٹ آف پاکستان کے ماتحت نہیں، جی بی اور آزاد کشمیرکے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کو ایکسٹینشن دینا وزیراعظم کا اختیار ہے۔سابق چیف جج رانا شمیم نے کہاکہ ثاقب نثارکون ہوتے ہیں مجھے ایکسٹینشن دینے والے؟۔سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار جھوٹ بول رہے ہیں، انہیں کبھی اپنی ایکسٹینشن کا نہیں کہا اور نہ ہی چیف جسٹس آف پاکستان اس کا اختیار رکھتے ہیں، ثاقب نثار نے آئین اور قانون کے خلاف بات کی، وہ بتائیں آئین کے کس آرٹیکل کے تحت وہ چیف جسٹس جی بی کو ایکسٹینشن دے سکتے ہیں۔میں نے ثاقب نثار کے گلگت آنے پرکوئی سرکاری خرچ نہیں کیا تھا، ثاقب نثارگلگت میں میرے مہمان تھے۔انہوں نے کہا کہ حلف نامہ کب اور کس کو دیا یہ ابھی نہیں بتاسکتا۔mk