اتحادِ تنظیمات ِ مدارس پاکستان کی ملک گیر سطح پر تنظیم کی جائے گی، اتحادِ تنظیمات مدارس پاکستان کے اجلاس کا اعلامیہ
دینی مدارس و جامعات کی بابت آگہی کے لیے صوبائی اور وفاقی دار الحکومتوں میں کنونشن منعقد کیے جائیں گے۔
اسلام آباد، کراچی، ملتان (ویب نیوز )
(اسٹاف رپورٹر) 24نومبر بروز بدھ”اتحادِ تنظیماتِ مدارس پاکستان“ کا اجلاس حضرت مولانامفتی محمد تقی عثمانی صاحب مد ظلہم العالی کے زیرِ صدارت دارالعلوم کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس میں اتحادِ تنظیماتِ مدارس پاکستان کے حسب ذیل قائدین نے شرکت کی:
حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان و اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان،
حضرت مولانا مفتی منیب الرحمٰن صاحب صدر تنظیم المدارس اہل سنت و ناظم اعلیٰ اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان،
حضرت مولانا محمد حنیف جالندھری صاحب ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان و ترجمان اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان،
حضرت مولانا یٰسین ظفر صاحب سکریٹری جنرل وفاق المدارس السّلفیہ پاکستان،
حضرت مولانا عبدالمالک صاحب صدر رابطۃ المدارس الاسلامیہ پاکستان،
حضرت حافظ سیدریاض حسین نجفی صاحب صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان،
حضرت مولانا عبید اللہ خالد صاحب نائب صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان،
صاحبزادہ عبدالمصطفٰی ہزاروی صاحب ناظم اعلیٰ تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان،
مولانا محمد سلفی صاحب نائب صدر سندھ وفاق المدارس السّلفیہ پاکستان،
ڈاکٹر مولانا عطاء الرحمٰن صاحب ناظم اعلیٰ رابطۃ المدارس الاسلامیہ پاکستان،
سید مرید حسین نقوی صاحب نائب صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان،
علامہ صاحبزادہ محمد ریحان امجد نعمانی صاحب ناظم اعلیٰ تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان صوبہ سندھ،
مولانا ضیاء الرحمٰن صاحب مسؤول سندھ وفاق المدارس السّلفیہ پاکستان،
مولانا عبدالوحید صاحب مسؤول کراچی رابطۃ المدارس الاسلامیہ پاکستان،
مولانا محمد افضل حیدری صاحب ناظم اعلیٰ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان،
مولانا شبیر حسن میثمی مرکزی رکن کابینہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان،
مولانا فیاض حسین نقوی صاحب مرکزی رکن کابینہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان۔
اجلاس میں اس حقیقت کا اعادہ کیا گیا کہ برصغیر پاک وہند میں، تحریکِ آزادی ہو یا تحریکِ پاکستان،اسلامی تعلیمات اور اسلامی اَقدار کے فروغ میں دینی مدارس وجامعات کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں اور اس خطے کے علماء کی دینی خدمات کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے، برصغیر پاک وہند کے دینی مدارس وجامعات کے فضلاء دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں اور دینی خدمات انجام دے رہے ہیں اور وہ پاکستان کے رضاکارانہ سفیر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک گیر سطح پر اتحادِ تنظیماتِ مدارس پاکستان کو منظّم کیا جائے گا، دسمبر کے پہلے ہفتے میں صوبائی تنظیمیں مکمل کی جائیں گی اور اس کے بعد ڈویژنل سطح پر تنظیماتِ مدارس کا نیٹ ورک قائم کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دینی مدارس وجامعات کی حُرِّیتِ فکر وعمل، خود مختاری اور خود داری کا برقرار رہنا ملک میں دینی اَقدار کے تحفظ کے لیے انتہائی ضروری ہے اور اسے ہرقیمت پر یقینی بنایا جائے گا، خواہ حالات کتنے ہی ناسازگار ہوں۔ نیز یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبائی اور وفاقی سطح پر بالترتیب اتحادِ تنظیماتِ مدارس کے کنونشن منعقد کیے جائیں گے اور اُن میں معاشرے کے تمام طبقات کے نمائندہ افراد کو بطورِ مبصّر شرکت کی دعوت دی جائے گی تاکہ سب کو حقائق سے آگاہی حاصل ہو، نیز یہ بھی طے کیا گیا کہ ہم حکومت سے تصادم نہیں چاہتے
بلکہ تعمیری مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، کیونکہ اس وقت ملک کے داخلی اور خارجی حالات بالخصوص ہمارے گِردوپیش کے حالات کسی تصادم اور خلفشار کے متحمل نہیں ہوسکتے۔