پاک اوربھارت میں تناوکسی کے حق میں نہیں ہو گا، ڈاکٹر کرسچن ٹرنر
کشمیر کا مسئلہ بات چیت اورعوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنا بہتر ہے،برطانوی ہائی کمشنر کا مارگلہ ڈائیلاگ فورم سے خطاب
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے خبردار نے کیا ہے کہ آئندہ 10 برس میں سندھ طاس کوپانی میں 20 فیصد کمی کا سامنا ہوگا۔ پاک اوربھارت میں تناوکسی کے حق میں نہیں ہو گا، کشمیر کا مسئلہ بات چیت اورعوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنا بہتر ہے، برطانوی ہائی کمشنر نے مارگلہ ڈائیلاگ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کے حل میں ناکامی کے بعد ہم مسائل کو عالمی بنا دیتے ہیں، پاکستان کو اپنی تیزی سے بڑھتی آبادی کی جانب توجہ دینی ہو گی۔برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ آئندہ 10 برس میں سندھ طاس کوپانی میں 20 فیصد کمی کا سامنا ہوگا، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں شامل ہے۔افغانستان کے حوالے سے کرسچن ٹرنر نے کہا کہ شاہ محمود کی جیو پالیٹکس سے جیواکنامکس پالیسی کی شفٹ سے اختلاف نہیں ، افغانستان پر ہمارے اہداف مشترکہ ہیں، شراکت داروں کیساتھ افغانستان میں اہداف کے حصول کی کوشش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک مستحکم اور کثیر الجہتی افغانستان ہی ہمارا ہدف ہے، افغانستان میں کیش اور بینکوں کے کام نہ کرنے سے مسائل کاسامنا ہے، افغانستان کے امریکاکی جانب سے منجمداثاثہ جات بڑا چیلنج ہے۔پاکستان اور بھارت کے حوالے سے برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاک بھارت تنا ومیں کمی بے حدضروری ہے، دونوں ممالک میں تناوکسی کے حق میں نہیں ہو گا، کشمیر کا مسئلہ بات چیت اورعوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنا بہتر ہے۔