شوکت خانم ہسپتال ایسے فلاحی منصوبے کو بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگا کر سیاست کیلئے استعمال کرنا افسوسناک ہے، ای کورٹ سے عدالتی کارروائی چلانے کا اقدام خوش آئند ہے،وزیر اعظم عمران
اسلام آباد۔ ( ویب نیوز )
وزیر اعظم عمران خان نےای کورٹ سے عدالتی کارروائی چلانے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ای کورٹ کے ذریعے کارروائی میں معزز عدالت کے قیمتی وقت اور پیسے دونوں کی بچت ہوتی ہے،شوکت خانم ٹرسٹ دنیا میں منفرد اور واحد مفت کینسر کے علاج کا ہسپتال چلا رہی ہے،ایسے فلاحی منصوبے کو بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگا کر سیاست کیلئے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔
جمعہ کو وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ عدالت کی ای کورٹ سے کارروائی کورٹ کیسوں کو وقت میں نمٹانے میں معاون ثابت ہوگی،ای کورٹ کے تعارف اور کارروائی کامیاب طریقے سے عمل میں آنے پر عدلیہ اور حکومتی ادارے تحسین کے مستحق ہیں،شوکت خانم ٹرسٹ پر لوگوں کا اعتماد قائم ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ شوکت خانم ٹرسٹ دنیا میں منفرد اور واحد مفت کینسر کے علاج کا ہسپتال چلا رہی ہے،ایسے فلاحی منصوبے کو بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگا کر سیاست کیلئے استعمال کرنا افسوسناک ہے،عدالت سے امید ہے کہ وہ ایسے الزامات پر مثالی فیصلہ دے کر آئندہ کیلئے اس روایت کو ختم کرنے میں مدد کرے گی۔
وزیرِ اعظم کی طرف سے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج محمد عدنان کی عدالت میں سابقہ وزیرِ دفاع خواجہ آصف کے وزیرِ اعظم عمران خان پر شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے فنڈ میں غیر شفافیت، منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیوں کے استعمال جیسے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کے خلاف دائر 10 ارب روپے کے ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
یکم اگست 2012 کو خواجہ آصف نے پہلے پنجاب ہاؤس میں منعقدہ اپنی پریس کانفرنس میں یہ الزامات لگائے اور بعد ازاں اسی روز شام کو نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں ان من گھڑت الزامات کو دہرایا۔وزیرِ اعظم نے خواجہ آصف کے خلاف دائر ہتکِ عزت کے کیس میں اپنے وکیل سینیٹر ولید اقبال کی موجودگی میں اپنے دفتر سے ای۔کورٹ کے ذریعے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن عدالت اسلام آباد کی کارروائی میں شرکت کی۔
وزیرِ اعظم میں بیانِ حلفی جمع کروایا جس میں ان الزامات کو جھوٹا، من گھڑت اور ہتک آمیز قرار دیا۔بیانِ حلفی میں مزید بتایا گیا کہ 1991 سے 2009 تک عمران خان شوکت خانم کے سب سے بڑے انفرادی ڈونر رہے اور واضح کیا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کی سرمایہ کاری سکیموں کے حوالے سے فیصلہ سازی ایکسپرٹ کمیٹی کرتی تھی جس میں وزیرِ اعظم عمران خان کی کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں تھی۔
اس کے علاوہ شوکت خانم کی جن سرمایہ کاری سکیموں کے حوالے سے یہ بے بنیاد و من گھڑت الزامات لگائے گئے وہ مکمل طور پر بغیر کسی نقصان کے شوکت خانم ٹرسٹ نے واپس وصول کیں۔وزیرِ اعظم کے بیانِ حلفی میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ ایسے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کا سہارا لے کر قومی میڈیا کے ذریعے عوام کے شوکت خانم ٹرسٹ پر اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی۔