اس منصوبے میں سندھ حکومت نے وفاق کے ساتھ مل کر کام کیاہے،جمہوری نظام میں کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے، اسد عمر
وزیراعظم کے شکر گزار ہیں، پیپلزپارٹی سارے بلدیاتی اختیارات اپنے پاس نہ رکھے، حقیقی عوامی نمائندوں کو منتقل کرے، علی زیدی
شہر کو صاف رکھنا صرف حکومتوں کا کام نہیں ہے۔شہری بھی اپنا کردار ادا کریں اورکچرا ڈالنے سے گریز کریں، سعیدغنی و دیگر کا تقریب سے خطاب
کراچی (ویب ڈیسک)
کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت محمود آباد نالے کو اصل شکل میں بحال کرنے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ہفتہ کو محمود آباد نالہ کی تعمیر نو سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزرااسدعمر ،علی زیدی، صوبائی وزیر سعید غنی، میجر جنرل اختر نواز چیرمین این ڈی ایم اے سمیت دیگر شریک ہوئے ۔تقریب میں پی ٹی آئی کے ارکان سندھ اسمبلی، تاجر برادری اور عمائدین شہر کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔محمود آباد نالہ ایف ڈبلیو او نے ریکارڈ مدت نو ماہ میں مکمل کیا ہے۔محمود آباد نالے کی بحالی سے اطراف کی آبادیاں محفوظ ہوگئی ہیں۔نالے کے انیس کلو میٹر رقبہ پر محیط افراد کا سیلابی صورتحال سے بچا ؤہوسکے گا۔ نالے کے دونوں اطراف اسٹریٹس لائٹس نصب کی گئیں ہیں۔محمود آباد نالے کی کل لمبائی ساڑھے تین کلومیٹر ہے۔نالے کی چوڑائی کو زیادہ سے زیادہ 80 فٹ اور گہرائی 8 میٹر تک کی گئی ہے۔ ایف ڈبلیو او نے بیس سے پچیس سال پرانا کچرا نالے سے نکالا ہے۔نولاکھ ٹن سے زائد کچرے کی نالے سے نکاسی کی گئی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ جس وقت کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر کام شروع ہوا اس وقت کوویڈ کی صورتحال درپیش آگئی۔این ڈی ایم اے اس وقت ہمارے لئے آکسیجن اور اسپتال قائم کر رہی تھی ۔وزیر اعظم نے ایف ڈبلیو او کو اس منصوبے میں شامل کیا اور ہمیں ایف ڈبلیو او نے مایوس نہیں کیا۔پورے پاکستان میں ایف ڈبلیو او کے منصوبے چل رہے ہیں۔امید ہے ایف ڈبلیو او اپنے منصوبوں کو بروقت اور احسن طریقے سے مکمل کریگی۔انہوںنے کہا کہ ایسے منصوبے کو مکمل کرنا جس سے لوگوں کے معمولات متاثر ہو رہے ہوں مشکل ہوتا ہے ۔ان معاملات کو سنبھالنے میں علی زیدی ، بلال غفار اور سعید غنی نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ہمارے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے ساتھ سیاسی اختلافات تھے ہیں اور آگے بھی رہیں گے ۔جمہوری نظام میں کام کرنے کے لئے یہ بھی ہماری زمہ داری ہے کہ اختلافات کو ایک طرف رکھ کر کام کریں ۔اس منصوبے میں سندھ حکومت نے وفاق کے ساتھ مل کر کام کیاہے ۔انہوںنے کہا کہ میری دلچسپی کی وجہ وزیراعظم پاکستان ہیں۔ہمیں ایک ایسا وزیراعظم ملا جو پورے ملک کو ایک نظر سے دیکھتا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ میرا یہاں سے تعلق ہے میں یہاں پڑھا ہوں۔ایک روپیہ ماہانہ میری اسکول کی فیس تھی۔اس شہر نے ہمیں عزت دی ہم نے اس شہر کو لوٹانا ہے۔میں چنیسر گوٹھ سے ٹرین پکڑ کر گھر جاتا تھا ۔انہوںنے کہا کہ کراچی والوں کے لئے کے سی آر کی خوشخبری ہے۔کے سی آر میں غیر ملکی کمپنیاں بھی دلچسپی لے رہی ہیں۔میں ہر ہفتے کے سی آر منصوبے کی بریفننگ لے رہا ہوں ۔انشا اللہ جلد کراچی کے شہری کے سی آر میں سفر کرسکیں گے۔وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی زیدی نے کہا کہ محمود آباد نالے کی ازسرنو تعمیر پر وزیراعظم پاکستان عمران خان کا خصوصا، وزارت منصوبہ بندی و ترقیات، وفاقی وزیر اسد عمر این ڈی ایم اے، ایف ڈبلیو او کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔مجھے یاد ہے ، 2019 میں ہم نے نالے صاف کرنے کی کوشش کی تو کافی مشکل ہوئی ۔مجھے ایک غیر ملکی کمپنی کے کیپٹن نے کہا کہ ایک دن بندر گاہ کچرے سے بند ہو جائے گی۔انہوںنے کہا کہ اسد عمر ہمارے پڑوسی بھی ہیں اور کراچی میں رہتے بھی ہیں ۔الیکشن وہ اسلام آباد سے لڑتے ہیں ان سے گزارش ہے کہ اگلی مرتبہ وہ کراچی سے الیکشن لڑیں ۔کاش کہ ہم آج آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے حوالے سے کسی منصوبے کا افتتاح کر رہے ہوتے لیکن ہم ور آپ آج نالے کی صفائی کا منصوبے کا افتتاح کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ میں سعید غنی اور بلال غفار سے کہوں گا کہ اپنے اپنے حلقے کے لوگوں کو سمجھائیں کہ۔اس نالے کو صاف رکھنا ان کا کام ہے ۔نہ صرف کچرا بلکہ گندا پانی سے بھی سمندر میں آلودگی پھیل رہی ہے۔دس ناٹیکل مائل تک ماہی گیری کرنا مشکل ہو گیا ہے ۔سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنا ہوگا ۔علی زیدی نے کہا کہ اگر یہاں وزیر اعلی سندھ آتے تو شاید میں احتجاجا یہاں سے باہر چلا جاتا ۔جس دھرتی کو ماں کا درجہ دیتے ہیں یقینا اس دھرتی ہے نیچے جنت بھی ہے ۔خدارا سارے بلدیاتی اختیارات اپنے پاس نہ رکھیں ۔حقیقی عوامی نمائندوں کو اختیارات منتقل کریں۔وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ نالے کی تعمیر نو پر خوشی ہے۔میری ساری زندگی یہاں گزری ہے۔بارشوں میں صورتحال بہت خراب ہوجاتی تھی۔2018 میں اس نالے اور سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع ہوا۔ایف ڈبلیو او اور این ڈی ایم اے نے اس پر کام شروع کیا۔تجاوزات کا خاتمہ بھی ایک بڑا چیلنج تھا۔نالے کی تعمیر نو کردی گئی ہے اسے کشادہ کردیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ شہر کو صاف رکھنا صرف حکومتوں اور اداروں کا کام نہیں ہے۔شہری بھی اپنا کردار ادا کریں اور نالوں میں کچرا ڈالنے سے گریز کریں۔امید ہے کہ شہر کے دیگر بڑے نالوں کی بھی بحالی ہوگی۔سعید غنی نے کہا کہ آج شیرشاہ میں دھماکہ ہوا ہے۔متاثرہ عمارت نالے پر بنی ہوئی تھی۔کچھ جانیں بھی ضائع ہوئی ہیں۔ہمیں ان چیزوں کو دیکھنا ہوگا۔پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی بلال غفار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نالے کے قرب و جوار کی آبادیاں بری طرح متاثر ہوتی تھیں۔کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت اس منصوبے کی تعمیر نو کی گئی ہے۔کراچی کو ٹرانسفارم کرنے کے وعدے پورے ہورہے ہیں۔کراچی کے تین بڑے نالے گیارہ سو تیرا ارب روپے پیکج کے تحت ہی ہیں۔اس منصوبے کی تکمیل سے علاقہ مکینوں اور رہائشیوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔رہاشیوں کو اس نالے کا خیال رکھنا ہے اس میں دوبارہ کچرا نہیں ڈالنا ہم نے اپنی زمہ داری ادا کرنی ہے۔میں تمام رہاشیوں کی طرف سے تشکر کا اظہار کرتا ہوں۔