A tribesman ballot casts his vote in a polling station for the first provincial elections in Jamrud, a town of the Khyber Pakhtunkhwa province on July 20, 2019. - Pakistan's tribal areas held their first ever provincial elections on July 20 amid high security, a key step bringing the northwestern region into the political mainstream after years of turmoil fuelled by militancy. (Photo by ABDUL MAJEED / AFP)

پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ، کئی مقامات پر بدنظمی

صوبہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کے عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔

پشاور (ویب نیوز )

بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔  قبائلی اضلاع کے عوام آج تاریخ میں پہلی بار اپنے بلدیاتی نمایندے منتخب کریں گے۔

بلدیاتی الیکشن کے لیے ہر ووٹر 6 ووٹ کاسٹ کرے گا، میئر سٹی کونسل اور چیئرمین تحصیل کونسل کی نشست کیلئے ووٹر کو سفید رنگ جبکہ خواتین کی نشست کے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپر دیا جائے گا۔

کئی مقامات پرقبائلی اضلاع کے عوام، پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار

پشاور میں گورنمنٹ پرائمری اسکول شاہ عالم پولنگ اسٹیشن میں بدنظمی اور دھکم پیل میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔

ایس پی سکیورٹی محمد نبیل کھوکھر بھاری نفری کے ہمراہ متعلقہ پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

محمد نبیل کھوکھر نے کہا کہ لوگ قطاروں میں کھڑے نہ ہو کر خود بدنظمی پیدا کر رہے ہیں، پولیس انتخابی عمل میں پرامن ماحول فراہم کرنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔

ضلع خیبر میں تین مختلف پولنگ اسٹیشنز پر بدنظمی اور بھگدڑ کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل غفور خان اسکول وی سی 6 شیخ مل خیل ون میں بھی بد نظمی اور بھگڈر کی شکایات سامنے آئیں۔

پولیس کے مطابق تحصیل لنڈی کوتل 82 میں ووٹرز نے بدنظمی کے دوران بیلٹ باکس توڑ دیا جبکہ تحصیل جمرود وی سی ون پولنگ اسٹیشن پر بھی ووٹر مشتعل ہو کر پولنگ اسٹیشن کے اندر داخل ہو گئے اور الیکشن عملے کے خلاف نعرے بازی کی۔

خیبر کی تحصیل جمرود میں بھی گورنمنٹ خان مست کلی سفیر آباد میں خواتین پولنگ اسٹیشن پر مبینہ دھاندلی کے الزامات اور بے مزگی کی بنا پر پولنگ روک دی گئی جبکہ اسسٹنٹ کمشنر جواد حسین اور پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔

جے یو آئی رہنما اور کے پی کے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے الزام عائد کیا ہے کہ بنوں کی تحصیل بکا خیل میں پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان نے 5 پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولا، سامان اور عملے کو بھی اغوا کر کے لے گئے۔

بنوں کی تحصیل بکا خیل میں امن و امان کی خراب صورت حال کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے تحصیل بکا خیل میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے اور کہا ہے کہ الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

بنوں کے علاقے نرمی خیل میں رات گئے 3 پولنگ اسٹیشنز پرمسلح افراد نے حملہ کر کے پولنگ سامان چوری کر لیا۔

صوبائی الیکشن کمشنر حبیب الرحمان کے مطابق ملزمان پولنگ کا سامان اٹھا کرنامعلوم مقام پر لے گئے ہیں، تینوں پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔

مردان کی تحصیل کاٹلنگ میں چیئرمین شپ الیکشن کے لیے ن لیگ کا امیدوار جے یو آئی ف کےامیدوار کے حق میں دستبردار ہو گیا۔

مسلم لیگ ن کے امیدوار ثمر خان کا کہنا ہے کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں اور پی ٹی آئی کو شکست دینے کے لیے جے یو آئی کے حق میں دستبردار ہو رہا ہوں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار عمرخطاب شیرانی کے قتل کے بعد کونسل مئیر شپ کی نشست کا الیکشن ملتوی کردیاگیا۔

پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، مہمند، مردان، صوابی، کوہاٹ، کرک، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، ہری پور، بونیر اور باجوڑ میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار 862 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

مرد ووٹرز کی تعداد 70 لاکھ 15 ہزار 767 جبکہ خواتین ووٹروں کی تعداد 56 لاکھ 53 ہزار 95 ہے۔

مجموعی طور پر سٹی میئر اور تحصیل چیئرمین کی نشستوں کیلئے 689 امیدواروں، ویلج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر 19 ہزار 285، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870، مزدور کسان کی نشستوں کیلئے 7 ہزار 428، یوتھ نشستوں پر 6 ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہو رہا ہے۔

صوبے میں کُل 9 ہزار 223 پولنگ اسٹیشنز اور 28 ہزار 892 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں جن میں 4188 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 2507 کو زیادہ حساس قرار دیا گیا ہے۔

بلدیاتی انتخابات کیلئے 77 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ایف سی اور آرمی کے 10 ہزار جوانوں پر مشتمل کوئیک رسپانس فورس بھی بیک اپ کے طور پر ہے۔ صرف پشاور میں 11 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔

جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔