پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دیدی گئی
پاکستان داخلی اور خارجی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے، عمران خان
ملک کی پہلی قومی سلامتی کمیٹی کی تیاری اور منظوری تاریخی اقدام ہے
وزیراعظم کی مشیر قومی سلامتی کو پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،معید یوسف نے بریفنگ دی
اسلام آباد(ویب نیوز)
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے قومی سلامتی کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،وزیر دفاع پرویز خٹک ،وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وزیر اطلاعات فواد چودھری،وزیر خزانہ شوکت ترین،انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری، ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ،تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، مشیر قومی سلامتی اور سینئر سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکورٹی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ حال ہی میں ہونے والے او آئی سی کے اجلاس کے بارے میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں افغانستان میں جنم لینے والے انسانی بحران پر بھی مشاورت کی گئی کہ اس حوالے سے پاکستان کی آئندہ کی پالسی کیا ہوگی اور افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو دنیا نے کس طرح سمجھا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک ہے ۔ پاکستان داخلی اور خارجی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ ملک کی پہلی قومی سلامتی کمیٹی کی تیاری اور منظوری تاریخی اقدام ہے۔ قومی سلامتی ڈویژن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ پالیسی پر موثر عملدرآمد کیلئے ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔ وزیراعظم نے مشیر قومی سلامتی کو پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشیر قومی سلامتی نے اجلاس کو پالیسی کے خدوخال پر بریفنگ دی۔ قومی سلامتی پالیسی ملک کے کمزور طبقے کا تحفظ اور وقار یقینی بنائے گی۔ شہریوں کی سیکورٹی کیلئے پا لیسی کا محور معاشی تحفظ ہوگا۔معاشی تحفظ ہی شہریوں کے تحفظ کا ضامن بنے گا۔ پالیسی سازی کیلئے وفاقی اداروں صوبائی حکومتوں ماہرین اور نجی سیکٹر سے مشاورت کی گئی۔ پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔