ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے خدابخش نتھوکہ قادیانی کی غیر قانونی تعیناتی روکی جائے
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے احتجاجی مظاہرہ سے علماء اور دینی وسیاسی رہنماؤں کا خطاب
لاہور (ویب نیوز) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام لا ہور پریس کلب کے باہر حکومت کی قادیانیت نوازی اور سکہ بند قادیانی ابوبکر خدا بخش نتھوکہ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے جو 6جنوری 2022ء کو ریٹاٹر منٹ کے بعد حکومت کا اسے دوبارہ ایف آئی اے میں نئے ایگریمنٹ کے تحت ایڈوائزر تعینات کرنے کے بدترین قادیانیت نواز اقدام کیخلاف ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا اور ماورائے آئین حکومت کی کھلم کھلا قادیانیت نوا زی کیخلاف شدید نعرہ بازی کی ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علماء اور مختلف دینی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، جے یوآئی کے مرکزی جنرل کونسل کے ممبر حافظ محمداشرف گجر، متحدہ جمعیت اہلحدیث کے سیکرٹری جنرل شیخ محمد نعیم بادشاہ،جے یوپی کے رہنما مفتی غلام حسین نعیمی، جے یوآئی کے سرپرست مولانا محب النبی ، پیرمیاں محمدرضوان نفیس، قاری جمیل الرحمن اختر ، مولانا خالد محمود ، مبلغ ختم نبوت مولانا عبدالنعیم، مفتی عبدالحفیظ ، ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے علامہ محمدممتاز اعوان ، مولانا عبدالعزیز، مولاناانیس احمد مظاہری، مولانا فضل الرحمن ، مولانا عبدالشکور یوسف، مولانا محمدیوسف ، مولانا مقصود احمد الوری، قاری ظہورالحق، بھائی محمدابراہیم ،مولانا شیراحمد ودیگر نے حکومت کی بدترین قادیانیت نوازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے خدا بخش نتھوکہ قادیانی کی غیر قانونی توسیع پرسخت احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ مذکورہ سرکاری افسر دوران ملازمت غیر آئینی وغیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا اور اب اس کی مدت ملازمت میں توسیع دینے کے لئے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں جو کہ مسلمانوں کے لئے انتہائی ناقابل برداشت ہے ۔ مظاہرین نے کہا کہ فوری طور پر قادیانیت نوازی کا یہ اقدام واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر سخت احتجاج کیا جائے گا۔ موجودہ حکومت پہلے ہی سیاسی امور، مہنگائی اور نااہلی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے، نیز ماضی میں عاطف میاں قادیانی کو بھرتی کرنے اور گستاخ رسول آسیہ مسیح کو رہا کرنے کی بنا پر عوام خصوصاً دین پسند طبقے میں غیر مقبول ہے، اب مزید اس قسم کے اقدامات کرکے ہمارے جذبات کو مجروح نہ کیا جائے۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایف آئی اے کا ایڈیشنل ڈی جی ابوبکر خدا بخش نتھوکہ متعصب قادیانی ہے اس قادیانی افسر نے اپنی سرکاری ملازمت کے دوران بارہا خوشاب میں اپنی زمینوں پر قادیانیوں کے غیر قانونی اجتماعات کرائے اور ان کی سرپرستی و پشت پناہی کرتا رہا۔ مذکورہ بالا قادیانی افسر کا بھائی ملتان میں قادیانی جماعت کا سربراہ ہے اور اس کا ایک بھتیجا اور داماد بھی قادیانیت کی غیر آئینی واسلام دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیںاور ابوبکر خدا بخش نتھوکہ اپنی سرکاری ملازمت کے دوران غیر آئینی وغیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہااب اس بدنام زمانہ قادیانی افسر کو مزید نوازنے کے لئے ایف آئی اے کے ایڈوائزر کے طور پر اس کی نئی تعیناتی کی جارہی ہے ۔ علماء نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اس اقدام کو روکا جائے اور پاکستان کے حساس سرکاری و کلیدی عہدوں پر قادیانیوں کی تقرری پرمکمل پابندی عائد کی جائے مصورِ پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے کہا تھا کہ قادیانی دین اور وطن دونوں کے غدار ہیں۔ ابوبکر خدا بخش نتھوکہ اب تک جن غیر آئینی قادیانی تبلیغی سرگرمیوں میں ملوث رہا اس کے خلاف باقاعدہ کارروائی کرکے آئین و قانون کے تحت اسے سزا دی جائے اور آئین پاکستان کی اصل روح پر عمل کرتے ہوئے قادیانیوں کو آئین کا پابند بنایا جائے ۔ علماء نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان فوری طور پر اس صورت حال کا نوٹس لے کر قادیانی افسر کی تقرری کی فائل مسترد کریںورنہ ملک بھر میں پھیلی ہوئی تشویش و اضطراب کو روکنا مشکل ہوجائے گا