کراچی (ویب ڈیسک)

سندھ حکومت نے یوریا کھاد درآمد کرنے والے وفاقی فیصلے پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے مقامی کھاد سے سندھ کے حصے کا مطالبہ کیا ہے۔جمعرات کو مشیر زراعت سندھ منظور وسان نے جاری بیان میں کہا کہ یوریا کھاد درآمدی کا فیصلہ وفاقی حکومت واپس لے۔ عمران حکومت ملک کی زراعت اورفوڈ سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔ سندھ درآمدی یوریا کھاد نہیں خریدے گی، یہاں پیدا ہونے والی یوریا کھاد سے سندھ کو جائز حصہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کہ باوجود گندم، چینی، دالیں، یوریا کھاد اور دیگر اشیا باہر سے درآمد کی جارہی ہے۔ عمران حکومت نے یوریا کھاد افغانستان اسمگلنگ کروا کر مافیاز کو فائدہ پہنچایا۔انہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ کی حکومت میں ملک کے کسان کھاد کے حصول کے لئے رو رہے ہیں، عمران خان عوام کے بعد کسانوں کو رلا رہے ہیں۔ باہر سے منگوائی گئی کھاد درآمد کرنے سے مزید مہنگی ہوجائے گی۔مشیر زراعت سندھ نے کہا کہ کیا درآمدی یوریا کھاد کاشتکاروں کو ڈالرز میں ملے گی یا 1700 سو روپے میں ملے گی؟ باہر سے کھاد درآمد کرنے کی بجائے وفاقی حکومت مصنوعی قلت اور اسمگلنگ پر کنٹرول کرے۔منظور وسان نے کہاکہ پاکستان میں یوریا کھاد 1800 سو سے 2700 سو تک کسانوں کو مل رہی ہے۔ درآمد کھاد 11 ھزار میں کون خریدیگا؟ وفاق سندھ سمیت دیگر صوبوں میں یوریا کھاد کا بحران پیدا کرکے گندم کا بحران پیدا کرنا چاہتا ہے۔ عمران حکومت کو سندھ کی زراعت تباھ کرنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ چین سمیت کئی دیگر ممالک نے اپنے کسانوں کو تحفظ دینے کیلئے کھاد کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے۔ ہمارے یہاں یوریا کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود مارکیٹ سے کھاد غائب ہے اور درآمد کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران حکومت اپنے کسانوں کے حقوق کو تحفظ نہیں دے رہی، اگر ایسی صورتحال رہی تو کھانے کیلئے گندم میسر نہیں ہوگی۔ حکومت جان بوجھ کر ملک میں گندم بحران پیدا کرنا چاہتی ہے۔ ابھی تک وفاق نے یورِیا اسمگلنگ کرنے والوں کی خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔