جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی سفارش…ملکی تاریخ میں عدالت عظمی کی پہلی خاتون جسٹس ہوں گی
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کی سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تقرری ہوئی۔ 5 اراکین نے حق میں ووٹ دیا اور 4 اراکین نے مخالفت کی
اسلام آباد(ویب نیوز)جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ میں بطور جسٹس مقرر کرنے کی سفارش کردی اور وہ ملکی تاریخ میں عدالت عظمی کی پہلی خاتون جسٹس ہوں گی۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جہاں لاہور ہائی کورٹ کی جج عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے معاملے پر غور کیا گیا۔ جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کے لیے سفارش پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو ارسال کردی۔جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے حوالے سے وزیر قانون فروغ نسیم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے تاریخی فیصلہ کیا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کی سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تقرری ہوئی۔ 5 اراکین نے حق میں ووٹ دیا اور 4 اراکین نے مخالفت کی۔فروغ نسیم نے پاکستان بار کونسل کے سنیارٹی سے متعلق اصول پر کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اس حوالے سے موجود ہیں اور سپریم کورٹ واضح کرچکی ہے کہ ہائی کورٹ کے جج کی سپریم کورٹ میں تقرری پر سنیارٹی اصول کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اگر کسی کو اعتراض ہے تو سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظر ثانی کرائے۔ایک سوال پر وزیر قانون نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں مخالفت کرنے والے کہتے ہیں کہ طریقہ کار وضع کرکے اجلاس بلانا چاہیے۔قبل ازیں ستمبر 2021 میں منعقدہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کے نام کی منظوری نہیں دی گئی تھی۔جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے دوران کمیشن کے 4 اراکین نے جسٹس عائشہ ملک کی تقرری کی مخالفت کی جو لاہور ہائی کورٹ میں سنیارٹی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے لیے 4 اراکین نے حمایت کی تھی۔اس وقت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عبداللطیف آفریدی نے ملک بھر کی بارز میں احتجاج کا اعلان کیا تھا اور وکلا برادری نے اس معاملے کو سنیئر ججوں کی عدالت عظمی میں تقرری کے لیے زیادتی قرار دیا تھا۔یاد رہے کہ جسٹس عائشہ اے ملک 1966 کو پیدا ہوئیں، جسٹس عائشہ ملک نے ابتدائی تعلیم پیرس، نیویارک اور پھر کراچی سے حاصل کی۔انہوں نے بی کام کراچی سے کرنے کیا اور لاہور سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی، ایل ایل ایم انہوں نے ہارورڈ لا سکول امریکا سے کیا، 55 سالہ جسٹس عائشہ ملک نے بطور جج لاہورہائیکورٹ عہدہ کا حلف 27 مارچ 2012 کو اٹھایا تھا۔جسٹس عائشہ اے ملک مارچ 2031 تک عدالت عظمی کی جج رہیں گی۔ جسٹس عائشہ ملک لاہور ہائی کورٹ میں سنیارٹی لسٹ میں چوتھے نمبر پر ہیں