شہبازشریف،فضل الرحمان ملاقات، وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پرمشاورت
ملاقات میں منی بجٹ بل کو ناکام بنانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا، ذرائع
74 سال میں پاکستان اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، وقت آگیا ہے تمام آئینی قانونی اور سیاسی ہتھیار استعمال کئے جائیں،شہبازشریف
کے پی کے دوسرے مرحلے میں فوج کی طلبی کو مسترد کرتے ہیں، مرضی کے نتائج لینے کی کوشش کیخلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی،مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد(صباح نیوز) مسلم لیگ(ن)کے صدر شہبازشریف اور اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی،ملاقات میں منی بجٹ بل کو ناکام بنانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔ قومی اسمبلی مین اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر جاکر ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت اور پی ڈی ایم کی تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے مابین ہونے والی ملاقات میں پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کو کامیاب بنانے پر بھی مشاورت کی گئی، جبکہ منی بجٹ بل کو ناکام بنانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی غور کیا اور حکومتی کارکردگی سمیت، سانحہ مری میں حکومتی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان سے کافی عرصہ سے ملاقات نہیں ہوئی تھی، ان کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں جیت پر مبارکباد دی، آپ نے پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کو شکست فاش دی۔شہباز شریف نے کہاکہ پی ڈی ایم کو مشاورت کے ساتھ 25جنوری کے قریب سربراہی اجلاس بلانے پر اتفاق ہوا ہے، اجلاس میں مہنگائی مارچ اور تنظیمی امور پر گفتگو ہوگی، ملاقات میں حکومت کے ظالمانہ اقدامات اور منی بجٹ کے نئے طوفان سے متعلق گفتگو ہوئی اور طے کیا کہ متحدہ اپوزیشن مل کر اس کا مقابلہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے 23 مارچ کو مہنگائی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔ حکومت کے منی بجٹ پر شہباز شریف نے کہا کہ منی بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے۔ 74 سال میں پاکستان اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، معاشی چیلنجز ہوں خارجی مسائل ہوں مشکل حالات ہیں، میں نے 74 سال میں تحریک انصاف سے زیادہ نااہل حکومت نہیں دیکھی، وقت آگیا ہے کہ تمام آئینی قانونی اور سیاسی ہتھیار استعمال کئے جائیں۔اس موقع پرمولانا فضل الرحمان نے کہا کہ منی بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، حکومت کو عوام کا نہیں بین الاقوامی اداروں کامفاد عزیز ہے، ایسی صورتحال میں مہنگائی مارچ اور بھی زیادہ ضروری ہوگیا ہے، پوری قوم اسلام آباد آ کر مہنگائی کیخلاف مقابلہ کرے گی، ملکی تاریخ کا انقلابی قدم 23مارچ کو ملکی سطح پر اٹھایا جائے گا،پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف عوام کی آواز بنے گی۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ نوازشریف کی حکومت میں موٹر ویز کا جال بچھایا، بجلی کی پیداوار بڑھی، ہم بند کمروں میں کسی پروجیکٹ کے افتتاح کے قائل نہیں۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہا تھا اس کو جمود کی طرف دھکیلا گیا، اس حکومت کو سی پیک کے کسی پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کا حقدار نہیں سمجھتے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان تک ریلی لے کر جائیں گے اور عوام خود جگہ جگہ پروجیکٹس کا افتتاح کریں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ غور کر رہے ہیں کہ اس حکومت کو فوری رخصت کرنے کے کیا آپشن ہوسکتے ہیں، عمران خان اور اس حکومت کو یہ حق نہیں دیتے کہ آزاد ریاست کو دوبارہ کالونی بنائیں۔ اس حقیقت کو تسلیم کیا جانا چاہیے کہ بلدیاتی انتخابات میں ادارے نظر نہیں آئے، پھر دیکھیں کہ نتائج کیا تھے، ہم ان سے توقع رکھتے ہیں عام انتخابات میں بھی مداخلت نہیں ہوگی، الیکشن کمیشن غلام مت بنے اور آزادانہ فیصلے کرے، اپنی مرضی کے نتائج تسلیم نہیں کریں گے، کے پی کے دوسرے مرحلے میں فوج کی طلبی کو مسترد کرتے ہیں، مرضی کے نتائج لینے کی کوشش کیخلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی، امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں ہے الیکشن کمیشن خود کو متنازع نہ بنائے۔