حکومت مردم شماری کا قابل اعتبار ڈیٹا رکھنا چاہتی ہے، یہ ڈیٹا شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے پالیسیوں اور منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے استعمال ہوگا،وزیراعظم
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں 7 ویں مردم شماری کے انعقاد کی منظوری دے دی گئی۔ جمعرات کووزیر اعظم عمران خان کی صدارت میںمشترکہ مفادات کونسل کا 49 واں اجلاس ہوا، اجلاس میں وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا ء کے علاوہ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، تمام صوبائی چیف سیکرٹریز، چیئرمین نادرا، چیف کمشنر اسلام آباد اور دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔وزیراعظم نے وزرائے اعلیٰ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں کے مطالبات کے مطابق کونسل کے اجلاسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں 3 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا، مشترکہ مفادات کونسل نے ساتویں مردم شماری کے انعقاد کی منظوری دیدی جبکہ کونسل نے مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔اعلامیے میں بتایا گیا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ مردم شماری سے قبل خانہ شماری کرائی جائے گی، کمیٹی مردم شماری کی سرگرمیوں کی نگرانی کریگی، مشترکہ مفادات کونسل نے ساتویں مردم شماری ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، جی آئی ایس مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔اعلامیے کے مطابق اجلاس نے مالی سال 2020-21کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کی سالانہ رپورٹ کی منظوری دی، مالی سال 2020-21کے دوران مجموعی طور پر 6 اجلاس منعقد ہوئے، 21 ایجنڈا آئٹمز پر غور کیا گیا، مشترکہ مفادات کونسل سیکرٹریٹ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان موثر رابطہ کاری میں سہولت فراہم کرے گا۔اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اجلاس میں کراچی کے لیے پانی کی اضافی ضروریات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور سیاسی اور تکنیکی سطح پر صوبوں کے موقف اور پانی سے متعلق مسائل پر مفاہمت کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی کراچی کے لیے پانی کی اضافی ضروریات کے معاملے کو دیکھے گی۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت مردم شماری کا قابل اعتبار ڈیٹا رکھنا چاہتی ہے، یہ ڈیٹا شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے پالیسیوں اور منصوبوں کو شروع کرنے کے لیے استعمال ہوگا۔وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کے مستقل سیکرٹریٹ کے قیام پر کونسل کے اراکین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مستقل سیکرٹریٹ کا قیام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان باہمی تعاون کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے، وفاقی حکومت تمام وفاقی اکائیوں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے قومی مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے۔