سراج الحق نے منی بجٹ کو مسترد کر دیا، جماعت اسلامی کے مرکزی نظم کا اجلاس آج (ہفتہ کو) منصورہ میں طلب کرلیا
عوام ساتھ دیں ، ملک کو امن ، ترقی اور قرآن و سنت کا گہوارہ بنائیں گے، سراج الحق
آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر لینے کے لیے 22کروڑ عوام کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا..رحم حکومت غریب کش منصوبہ پر گامزن ہے
کرپٹ سرمایہ دارانہ نظام اور اسلامی پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے..امیر جماعت کی عوامی وفوداورجامع مسجد وجامعہ نورہ صالح اسلامیہ(احیاء العلوم)کے افتتاح کے موقع پرگفتگو
ثمر باغ دیر پائن (ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر لینے کے لیے 22کروڑ عوام کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا۔ بے رحم حکومت غریب کش منصوبہ پر گامزن ہے۔ قوم پر ساڑھے تین سو ارب کابوجھ ڈال کر حکمران جھوٹی وضاحتیں پیش کررہے ہیں۔ یقین ہے کہ اگر عالمی مالیاتی ادارے ہوا اور روشنی پر سیلز ٹیکس لگانے کا حکم دیں تو حکومت بلا جھجک تیار ہوجائے گی۔ ملکی معیشت ملک طور پر تباہ ہوگئی، تجارتی خسارہ میں پچھلے چھ ماہ میں 25ارب ڈالر اضافہ ہوا۔ بجلی اور گیس کا ٹیرف بڑھانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ حکومت نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لیے۔ ملک کے وسائل پر چند خاندانوں کا قبضہ ، سود سمیت قرضوں کی قسطوں کی ادائیگیوں کے لیے غریبوں کا خون چوسا جاتا ہے۔ ارب پتی حکمرانوں کے بچے اور جائیدادیں باہر مگر ملک کے کروڑوں باسی دو قت کی روٹی کمانے کے لیے پریشان ہیں۔پی ٹی آئی نالائقوں کا ٹولہ ثابت ہوئی، دعوے کرنے والے آج عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہیں۔ سابقہ حکمران جماعتیں بھی ملک کی تباہی کی برابر کی ذمہ دار ہیں۔ وڈیروں ، کرپٹ سرمایہ داروں نے ملک کو جاگیر سمجھا ہوا ہے۔ یہ لوگ ملک کے بنکوں سے اربوں کے قرضے لیتے ہیں اور بعد میں ایک کوڑی واپس نہیں کرتے۔ بیرونی قرضے عوام کے لیے نہیں حکمرانوں کی عیاشیوں کے لیے لیے جاتے ہیں۔ پاکستان کو استعمار کی غلامی میں دھکیل دیا گیا۔ قوم سے اپیل ہے کہ اپنے حق کے لیے کھڑی ہو۔ سودی معیشت کو خیرآباد کہنا ہوگا، کرپٹ سرمایہ دارانہ نظام اور اسلامی پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی جمہوری انقلاب برپا کرے گی۔ عوام ساتھ دیں ، ملک کو امن ، ترقی اور قرآن و سنت کا گہوارہ بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ثمر باغ دیر پائن میں عوامی وفوداورجامع مسجد وجامعہ نورہ صالح اسلامیہ(احیاء العلوم)کے افتتاح کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے منی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی نظم کا اجلاس ہفتہ کو منصورہ میں طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں حالیہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں آنے والے معاشی بحران ، مہنگائی ، بیروزگاری کی صورتحال پر گفتگو ہوگی اور آئندہ کا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا۔ اجلاس میں ملک میں بلدیاتی انتخابات اور عام انتخابات سے متعلق جماعت اسلامی کی تیاریوں اور حکمت عملی پر بھی گفتگو ہوگی۔ثمرباغ میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کا ہر شعبہ زوال سے دوچار ہے۔ ایٹمی اسلامی پاکستان جو بائیس کروڑ غیور مسلمانوں کا ملک ہے کو انگریزوں کے وفاداروں نے تباہ کردیا۔ اسلامیان برصغیر نے قائد اعظم کی سربراہی میں جانوں کا نذرانہ دے کر یہ ملک حاصل کیا مگر قیام پاکستان کے کچھ عرصے بعد جاگیرداروں، مافیاز نے ملک پر قبضہ کرلیا۔ دو فیصد ظالم اشرافیہ نے کروڑوں لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ الیکشن میں دھونس دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آکر ظالم اشرافیہ لوگوں کا خون پیتی ہے، ملکی وسائل انسانوں کی فلاح کی بجائے حکمرانواں کے اللوں تللوں پر خرچ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومتوں نے تک سسٹم میں بہتری لانے کی کوشش نہیں کی۔ پورا نظام چوپٹ اور اندھیر نگری ہے۔ امیر جماعت نے کہا جماعت اسلامی کی لڑائی نظام کی درستگی کے لیے ہے۔سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لیے ہمیں قرآن و سنت سے رہنمائی لینا ہوگی۔ ہمیں اپنی زندگیوں میں انقلاب لا کر پھر معاشرے کو بدلنا ہے۔ دنیا میں سوائے اسلام کے کوئی ایسا نظام نہیں ہے جو انسانوں کی دنیاوی اور اخروی بہتری کا ضامن ہو۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا مگر بدقسمتی سے گزشتہ سات دہائیوں میں ہم اللہ کے دیے گئے دین کو تخت پر نہیں لاسکے۔ آئیے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے اس مقصد کے لیے جدوجہد کریں تاکہ ہم اس دنیا میں بھی کامیاب ہوں اور اخروی زندگی میں بھی ہادی انسانیت ۖ کی شفاعت کے طلبگار بنیں۔انہوں نے کہا کہ مساجد اللہ کے گھر ہیں ہمیں اپنی مسجدوں آباد کرنا ہے ۔مساجدآباد ہوں گی تو ہماری زندگیوں میں امن اور سکون آئے گاا ور ہم کامیاب ہوں گے۔
#/S