لاہور (ویب ڈیسک)
پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم عمران خان کو یہ کہہ رہا ہوں کہ وہ اپنے مشیروں اور سیاسی ترجمانوں کی غلط ایڈوائس سے نہ صرف محتاط بلکہ خبردار رہیں اور یہ دیکھیں کہ وہ کس کی گیم کھیل رہے ہیں، کیسے کھیل رہے ہیں اورکیوں کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب عمران خان کو ان کے مشیر کوئی ایڈوائس دیتے ہیں تو اس میں کوئی نہ کوئی اینگل ہوتا ہے، وہ اپنی سوچ کے مطابق چیزوں کو اچھالتے ہیں جس کا نقصان صرف عمران خان کو ہی ہوتا ہے اس لیے عمران خان کو ان سے محتاط ہی نہیں بلکہ خبردار بھی رہنا چاہئے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ عمران خان کا یہ بیان کسی دشمن نما دوست نے دیا ہوگا جس میں انہوں نے کہا کہ مجھے اسمبلی میں بولنے نہیں دیا جاتا، میڈیا میں آ کر بولتا ہوں، اگر مجھے ہٹایا گیا توپہلے سے زیادہ خطرناک بن جائوں گا، جب عمران خان کو اسمبلی میں بولنے نہیں دیا جاتا تو وہاں بیٹھے مراعات یافتہ ارکان کیا گونگے اور بہرے ہیں جو دوسروں کو عمران خان کے خلاف بولنے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کسی قسم کے بیان کو درستگی کیلئے کہیں تو ان پڑھ مشیر فوراً عمران خان کے کان میں کہتے ہیں کہ آپ ان کے ساتھ کوئی نرم رویہ اختیار نہ کریں، اصل بات مشیروں کو پتہ ہوتی ہے لیکن وہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں کہ کس طرح عمران خان کو اپنے مطلب کے مطابق گائیڈ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو یہ یقین ہونا چاہئے کہ جو لوگ ان کے ساتھ مخلص ہیں ان کے مشورے کو غور سے سنیں نا کہ ان کو اپنا دشمن سمجھیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ عمران خان آج کل مہنگائی کے متعلق بیان دے رہے ہیں اور مختلف جگہوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ مہنگائی اورمعیشت کو خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں، کیا وہ یہ نہیں بتاتے کہ جب بھی پٹرول کی قیمت بڑھائی جاتی ہے تو اس کا فائدہ ذخیرہ اندوزوں کو ہوتا ہے جو سستا پٹرول ڈبل قیمت میں فروخت کرتے ہیں، اس طرح کی سینکڑوں مثالیں ہیں جن سے ذخیرہ اندوز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔