اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک بل پر صرف ایک ووٹ سے شکست اپوزیشن کے لیے شدید دھچکا ہے۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو مل بیٹھ کر جائزہ لینا ہوگا کہ ایسا کیوں ہوا۔ اجلاس سے غیر حاضر رہنے والے ارکان سے پوچھا جانا چاہیے کہ اتنے اہم موقع پر سینیٹ سے غیر حاضری کا کیا جواز تھا؟۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کی عدم موجودگی ایسے ہی تھی جیسے کوئی کپتان دس ممبروں کو میدان میں بھیج کر خود باہر بیٹھ جائے۔ ان کی طرف سے ہر سینیٹر کو کئی کئی بار ٹیکسٹ پیغام آئے کہ جمعہ کو حاضری یقینی بنائیں۔ عمومی روایت کے برعکس انکا سٹاف ایک ایک سینیٹر کو کئی کئی بار فون کرکے گیلانی صاحب کا پیغام پہنچاتا رہا اور حاضری کی تاکید کرتا رہا۔ قائد حزب اختلاف کی غیر حاضری دیگر سات ارکان کی غیر حاضری پر بھاری ہے۔ وزیر خزانہ دو دن پہلے اخباری کانفرنس میں اعلان کر چکے تھے کہ ہم یہ بل سینیٹ میں لا رہے ہیں اور فروری کے آئی ایم ایف اجلاس سے پہلے منظورِ کرا لیں گے۔ تمام سینیٹرز ہی نہیں دفتری ملازمین تک کو علم تھا کہ یہ بل آئے گا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ کھلی ووٹنگ کا یہ حال ہے تو خفیہ ووٹنگ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرز عمل کے بعد سینیٹ میں اپوزیشن کی عددی برتری تحلیل ہو چکی ہے۔