خدا جانے ملک میں سب کچھ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے، مولانا فضل الرحمان
معلوم نہیں مستقبل میں پاکستان کو آزاد ریاست کہا بھی جائے گا یا نہیں؟
حکومت سندھ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرے ،کسی بھی صوبائی حکومت کو حق نہیں کہ وہ آئین سے متصادم قانون سازی کرے
ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ق کو خیر خواہی کا پیغام دے دیا، فیصلہ انھیں خود کرنا ہے
الیکشن کمیشن کے قوانین کی پاسداری کریں گے تو کوئی تصادم نہیں ہوگا، ہم کوئی ریلی نہیں نکال رہے
جمعیت علماء اسلام(ف)کے سربراہ کی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو
جمہوریت کو بچانے کیلئے حکومت میں شامل ہوئے تھے، ہمارا حصہ صرف ایک وزیر کا ہے اور ہم اتنا ہی بوجھ اٹھائیں گے،عامر خان
اسلام آباد( ویب نیوز) جمعیت علماء اسلام(ف) اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں جو ہو رہا ہے خدا جانے وہ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے، معلوم نہیں مستقبل میں پاکستان کو آزاد ریاست کہا بھی جائے گا یا نہیں؟، وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ق کو خیر خواہی کا پیغام دے دیا، فیصلہ انھیں خود کرنا ہے، چاہتے ہیں کہ حکومت سندھ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرے ، الیکشن کمیشن کے قوانین کی پاسداری کریں گے تو کوئی تصادم نہیں ہوگا، ہم کوئی ریلی نہیں نکال رہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمان نے اپنی رہائشگاہ پرمتحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)پاکستان کے رہنما عامر خان کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچا۔ جے یو آئی ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد میں سابق میئر کراچی وسیم اختر اور عامر خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے جن کا استقبال مولانا اسعد محمود اور سینیٹر کامران مرتضی نے کیا۔اس ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کے بلدیاتی قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورتحال مولانا فضل الرحمان کے سامنے رکھی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی بات کرتے ہیں تو اس معاملے میں آئین ہماری بہترین رہنمائی کرتا ہے، کسی بھی صوبائی حکومت کو حق نہیں کہ وہ آئین سے متصادم قانون سازی کرے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاست صرف خواہشات کی بنیاد پر نہیں ہوتی بلکہ اس کے کچھ خطوط اور اصول ہوتے ہیں، ہمیں دل کھول کر پوری ہمت کے ساتھ انتخابی مہم میں بھرپور طریقے سے اترنا چاہیے۔جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں جو ہو رہا ہے خدا جانے وہ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے، معلوم نہیں مستقبل میں پاکستان کو آزاد ریاست کہا بھی جائے گا یا نہیں؟۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ملک کو گروی رکھ دیا گیا ہے،ہر بات خواہشات کے تابع نہیں ہوا کرتی، آئین ہمارے بلدیاتی اداروں کو حقوق دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کی بات کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کے اندر رہتے ہوئے ملکی نظام چلانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار سالوں سے ملک پیچھے کی طرف جا رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کی پاسداری کریں گے تو کوئی تصادم نہیں ہوگا، ہم کوئی ریلی نہیں نکال رہے۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ہمیشہ احترام اور پیار کا رشتہ رہا ہے، مولانا نے ہمیشہ شفقت کرتے ہوئے راستہ بتایا اور ہدایت بھی دی، بلدیاتی قانون کے حوالے سے بھی مولانا کی جماعت نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی)میں نمائندگی بھی کی۔انہوں نے کہا کہ سندھ بلدیاتی قانون کیلئے پی ٹی آئی سمیت ہر جماعت نے تعاون کیا، ہم صرف کراچی کی نہیں بلکہ پورے سندھ کی بات کرتے ہیں کیونکہ میئرز کا بااختیار ہونا ضروری ہے، ایم کیو ایم جب اس معاملے کو لے کر وزیر اعلیٰ ہائوس پہنچی تو خواتین اور بچوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے سندھ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرے، کارکردگی کا فیصلہ آئندہ آنے والے الیکشن میں ہوجائے گا۔ ایم کیو ایم رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کو بچانے کیلئے حکومت میں شامل ہوئے تھے، ہمارا حکومت میں حصہ صرف ایک وزیر کا ہے اور ہم اتنا ہی بوجھ اٹھائیں گے۔
#/S