سینیٹ میں بچے کو ماں کے حوالے کرنے کا بل منظور
بچی 16 سال تک اور بچہ 7 برس کی عمر تک ماں کے پاس رہے گا
اسلام میں کہیں نہیں لکھا کہ ماں کی کسٹڈی کب تک ہوگی، فاروق ایچ نائیک
بل پر حکومت کی کوئی تجویز ہے تو وہ ترامیم لے آئیں،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی
بل پر اسلامی نظریاتی کونسل نے تجاویز دی ہیں انھیں مد نظر رکھا جائے، علی محمد خان
حق مفت و لازمی تعلیم ترمیمی بل 2022 اور سی پیک اتھارٹی ترمیمی بل 2021 متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
سینیٹ نے ماں کو بچے کی کسٹڈی سے متعلق بل منظور کرلیا، بچی 16 سال تک اور بچہ 7 برس کی عمر تک ماں کے پاس رہے گا،انسداد نشہ آور اشیا ترمیمی بل 2021اورمجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل 2021 بھی منظور ہوگیاجبکہ حق مفت و لازمی تعلیم ترمیمی بل 2022 اور سی پیک اتھارٹی ترمیمی بل 2021 کو متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کیا گیا۔پیر کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹ نے گارجینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل 2020 کی منظوری دے دی۔ یہ بل سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا اور کہا کہ گزشتہ قانون انگریز نے بنایا تھا لیکن اب ہم ترمیم کے تحت ماں کو بچے کی کسٹڈی کا حق دے رہے ہیں، بچی سولہ سال تک اور بچہ سات سال کی عمر تک ماں کے پاس رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں کہیں نہیں لکھا کہ ماں کی کسٹڈی کب تک ہوگی، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق بچہ سات سال تک اور بچی سولہ سال تک ماں کے پاس رہے گی تاہم ماں کی کسٹڈی ختم کرنے کے حوالے سے قانون خاموش ہے، اس ترمیم کے تحت ماں کو بچوں کی کسٹڈی کا حق مل جائے گا ورنہ یہ عدالت کی صوابدید پر ہی منحصر رہے گا، اس بل میں عورتوں کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے کہا کہ اس بل پر حکومت کی کوئی تجویز ہے تو وہ ترامیم لے آئیں، ابھی ترمیمی بل قائمہ کمیٹی سے منظور ہو کر آ چکا ہے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ اس بل پر اسلامی نظریاتی کونسل نے تجاویز دی ہیں انھیں مد نظر رکھا جائے، یہ بل بہت اچھا ہے اور اس میں مختلف فرقوں کی اس حوالے سے الگ الگ رائے ہے اور اسلامی نظریاتی کونسل میں تمام فقہ موجود ہیں۔دریں اثنا انسداد نشہ آور اشیا ترمیمی بل 2021سینیٹ سے منظور کرلیا گیا۔ یہ بل بل سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے پیش کیا گیا۔ اسی طرح مجموعہ ضابطہ فوجداری ترمیمی بل 2021 بھی منظور ہوگیا اور یہ بل بھی سینیٹر شہادت اعوان نے پیش کیا۔سینیٹر فوزیہ ارشد نے حق مفت و لازمی تعلیم ترمیمی بل 2022 پیش کیا جسے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔سینیٹر عبدالقادر نے سی پیک اتھارٹی ترمیمی بل 2021 ایوان میں پیش کیا۔ بل میں سی پیک اتھارٹی میں چاروں صوبوں اور اراکین پارلیمنٹ کو نمائندگی دینے کا کہا گیا ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ سی پیک اتھارٹی میں چاروں صوبوں کے منتخب نمائندے ہونے چاہئیں، سی پیک اتھارٹی میں دیگر بورڈز کی طرح منتخب اراکین پارلیمنٹ کی نمائندگی ہو۔