حکومت کے اتحادی ہیں، عوامی مسائل کے حل کیلئے تجاویز دینا ہمارا فرض ہے: چودھری پرویزالٰہی
عدم اعتماد کا سوال اپوزیشن جماعتوں کے سامنے رکھنا چاہئے ہم تو حکومت میں ہیں: ایم کیو ایم کے وفد کی عامر خان، وسیم اختر اور صادق افتخار کی سربراہی میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو، وفاقی وزراء طارق بشیر چیمہ، مونس الٰہی، ایم این اے سالک حسین، شافع حسین اور عابد گجر بھی شریک تھے
چودھری شجاعت حسین منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، خیریت دریافت کرنے آئے تھے، اتحادی جماعتیں تمام فیصلے باہمی مشاورت سے کریں گی: عامر خان
لاہور (ویب نیوز)
پاکستان مسلم لیگ کے صدرو سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویزالٰہی سے ایم کیو ایم کے وفد نے ڈپٹی کنوینر عامر خان، سابق میئر کراچی وسیم اختر اور صادق افتخار کی سربراہی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی وزراء طارق بشیر چیمہ، مونس الٰہی، ایم این اے سالک حسین، شافع حسین، رانا خالد اور عابد گجر بھی شریک تھے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور خاص طور پر بلدیاتی انتخابات اور دیگر اہم معاملات پر باہمی مشاورت سے آگے بڑھنے پر اتفاق رائے کیا گیا۔ وفد نے چودھری شجاعت حسین کی خیریت بھی دریافت کی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ ہم چودھری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے، وہ ملک کے سینئر اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، سیاسی جماعتوں کے اپنے اپنے نظریات اور اپنے اپنے فیصلے ہوتے ہیں ہم بھی حکومت کا حصہ ہیں جو بھی فیصلہ کریں گے تمام اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کریں گے۔ قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں او رچاہتے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے اس لیے عوام کو مسائل سے نکالنے کیلئے حکومت کو مشورے بھی دیتے رہتے ہیں، بطور اتحادی عوامی مسائل کے حل کیلئے تجاویز دینا ہمارا فرض ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں، آصف زرداری کل چودھری شجاعت حسین کی خبر گیری کیلئے آئے تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ بلدیاتی نظام کی قانون سازی میں اپوزیشن کو شامل کرنا خوش آئند ہے، ہم اسے ویلکم کرتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کا سوال اپوزیشن جماعتوں کے سامنے رکھنا چاہئے، ہم تو حکومت میں ہیں۔ طارق بشیر چیمہ نے اپنے بارے میں پوچھے گئے سوال پر کہا کہ عمران خان کے دورہ بہاولپور پر جب میں وہاں گیا ہی نہیں تو روکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، میں نے اسی دن اپنا کورونا ٹیسٹ کروایا تھا جس کی رپورٹ کا انتظار تھا اور میں نے وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری کو آگاہ کر دیا تھا