لاہور (ویب نیوز )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ساڑھے تین سالوں میں ملک کی بربادی کی ذمہ دار ٹیم کو انعام دینا 22کروڑ عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے وزیر اعظم اور ان کے وزراء کی کارکردگی صفر ہے۔ ملک کے ادارے مسلسل تنزلی کا شکار ہیں جس پر انعام نہیں سزا ملنی چائیے،حکومت کی کارکردگی پر عوام مایوس ہیں اور ان سے فوری چھٹکارا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم نے شاید یہ سرٹیفیکٹ قوم سے سب سے زیادہ جھوٹ بولنے پر دئیے ہونگے جیسے پہلے دن ہی سارا قرض منہ پر مارنے کی بات کی گئی تھی۔وقت قریب ہے اب عوام فیصلہ کریں گے کہ ان وزراء کی بات بھی سننی ہے یا نہیں؟ جماعت اسلامی کی حکومت مخالف 101 دھرنوں کی تحریک حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہو گی ملک میں سودی نظام بہت ساری برائیوں اور مسائل کی جڑ ہے۔آئی ایم ایف ہمیں اپنی شرائط پر قرضے دیں رہا ہے حکومت آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہدے قوم کے سامنے لائے۔قرآن و سنت کا نظام ملک میں عدل و انصاف اور امن و امان لا سکتا ہے۔ طاغوتی نظام انسانوں کو اپنی غلامی میں جکڑنے کا قانون ہے۔ موجودہ حکمرانوں نے ہر پاکستانی کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا۔ پاکستان میں جنم لینے والا بچہ لاکھوں روپے کا مقروض پیدا ہوتا ہے۔ غربت اور مہنگائی سے ستائے عوام بھوک کے خوف سے راتوں کو چین کی نیند نہیں سو سکتے۔ جماعت اسلامی حکومت مخالف تحریک میں تیزی لائے گی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے کلام کی تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کالام میں مصروف دن گزارہ اور مختلف عوامی وفود سے ملاقات بھی کی۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں لاقانونیت کی انتہا اور چوری، ڈاکہ زنی عام ہو گئی ہے۔ سودی کاروبار نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا، جس کی وجہ سے ملک میں غربت اور مہنگائی عروج پر ہے۔ پی ٹی آئی کی سونامی کی تباہ کاریاں زبان زد عام ہیں۔ عوام حکمرانوں کو جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں دے رہے ہیں۔ جمہوریت کے نام پر ملک میں لوٹ مار جاری ہے۔ غریب کا تڑپنا انھیں نظر نہیں آتا۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ حکمرانوں کا مشغلہ بن گیا ہے۔ اسلامی نظام ہی پاکستان کا روشن مستقبل ہے۔ قرآن و سنت پر عمل پیرا ہو کر دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ان شاء اللہ ایک دن ملک میں اسلامی قانون نافذ ہو کر رہے گا۔