25کروڑ عوام نے انتخابی دھاندلی کے خلاف فردجرم عائد کر دی

پہلے ووٹ اب نتائج چوری ہوتے ہیں، فارم 45والے سڑکوں پر، فارم 47والے عہدوں کی بندربانٹ میں مصروف ہیں

دھاندلی الیکشن سے وجود میں آنے والی اسمبلی میں مزدوروں کی کوئی نمائندگی نہیں

تمام کنٹریکٹ ملازمین، ڈیلی ویجرز کو مستقل کیا جائے، سہ فریقی مشاورت سے نئی قومی لیبرپالیسی تشکیل دی جائے

دوران ملازمت وفات پانے والے مزدوروں اور ملازمین کے بچوں کی کفالت کا مکمل میکنزم تیار کیا جائے، اداروں کی نجکاری مسترد کرتے ہیں۔سراج الحق کی نیشنل لیبر فیڈریشن کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو

لاہور (  ویب  نیوز)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ25کروڑ عوام نے انتخابی دھاندلی کے خلاف فردجرم عائد کر دی، پہلے ووٹ اب نتائج چوری ہوتے ہیں، فارم 45والے سڑکوں پر، فارم 47والے عہدوں کی بندربانٹ میں مصروف ہیں۔ دھاندلی الیکشن سے وجود میں آنے والی اسمبلی میں مزدوروں کی کوئی نمائندگی نہیں، مزدوروں کے لیے قائم کیے گئے سوشل سیکیورٹی فنڈز کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں، تمام کنٹریکٹ ملازمین، ڈیلی ویجرز کو مستقل کیا جائے، سہ فریقی مشاورت سے نئی قومی لیبرپالیسی تشکیل دی جائے، دوران ملازمت وفات پانے والے مزدوروں اور ملازمین کے بچوں کی کفالت کا مکمل میکنزم تیار کیا جائے، اداروں کی نجکاری مسترد کرتے ہیں، کرپشن نے قومی اداروں کو تباہ کیا، حکومت کرپشن ختم کرنے کی بجائے ادارے بیچنے اور ملازمین کو بے روزگار کرنے کے منصوبے بنا رہی ہے، ورکرز، چھوٹے ملازمین، مزدوروں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، عوام کے حقوق کے لیے چوکوں چوراہوں میں جدوجہد جاری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں نیشنل لیبر فیڈریشن کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف، صدر این ایل ایف شمس الرحمن سواتی اور امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ ودیگر مزدور رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قبل ازیں امیر جماعت نے مرکزی شوریٰ حلقہ خواتین کے اجلاس سے خطاب کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی خواتین کے ان تمام حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے جن کی اسلام نے انھیں ضمانت دی ہے۔ الیکشن میں جماعت اسلامی کا خواتین ووٹ بنک بڑھا ہے جو حلقہ خواتین کی محنت کا شاخسانہ ہے، اسے تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔سراج الحق نے کہا ہے کہ نیشنل لیبر فیڈریشن ایک کروڑ مزدوروں کی نمائندہ تنظیم ہے، فیڈریشن اجلاس میں مزدور رہنمائوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ الیکشن کے آڈٹ کے لیے عدالتی کمیشن بنایا جائے، کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہو، الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ استحصالی سرمایہ داران نظام میں مزدور کے حقوق کی پامالی ہوتی ہے، جماعت اسلامی چاہتی ہے مزدوروں کو کارخانوں کے منافع اور کاشت کار کو زرعی زمین کی پیداوار میں حصہ دیا جائے، ریاست مزدوروں کے علاج اور ان کے بچوں کی تعلیم کا بندوبست کرے۔ پاکستان نے جن بین الاقوامی کنونشنز پر دستخط کیے ہیں ان کی شرائط پر عمل درآمد ہو، ملک میں سات کروڑ مزدور، صرف ڈیڑھ کروڑ رجسٹرڈ ہیں، جب تک مزدوروں اور کسانوں کے بنیادی حقوق کی حفاظت نہیں ہوتی، معیشت مضبوط نہیں ہو گی۔امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں وی آئی پی کلچر ہے، کرپٹ اشرافیہ کی موجیں لگی ہوئی ہیں، ریاستی وسائل ان کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں کے قبضہ میں ہے جو اس وقت بھی جعلی الیکشن کے نتیجہ میں حکومت بنانے میں مصروف ہیں۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ فارم 45کے نتائج کو تسلیم کیا جائے۔ جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چرایا گیا، اندر اور باہر کی طاقتوں نے مل کر جماعت اسلامی کا راستہ روکا، مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے آئینی و جمہوری حدود کے اندر جدوجہد جاری رکھیں گے، ہر فورم پر عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند ہو گی، الیکشن میں قوم نے جسے جتنا مینڈیٹ دیا اسے تسلیم کیا جائے، اپنے حق کے لیے آئینی و جمہوری طریقہ سے احتجاج کرنے والوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں، سویلین بالادستی کے لیے کوشش جاری رکھیں گے۔