سپریم کورٹ ،سب مشین گنزاوردیگر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنز کے اجراکے حوالے سے کیس سماعت کیلئے مقرر

 چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکن بینچ 6مارچ (بدھ)کے روز کیس کی سماعت کرے گا

اٹارنی جنرل ، ڈپٹی اٹارنی جنرل ، سیکرٹری داخلہ، چاروں صوبوں کے ہوم سیکرٹریز، چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز اور چاروں صوبوں کے انسپکٹرجنرلز آف پولیس کو نوٹس جاری

اسلام آباد(  ویب  نیوز)

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ملک میں سب مشین گنزاوردیگر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنز کے اجراکے حوالے سے کیس سماعت کے لئے مقرر کردیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکن بینچ 6مارچ (بدھ)کے روز کیس کی سماعت کرے گا۔ کیس تیسرے نمبر پر سماعت کے لئے مقررکیا گیا ۔ عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان بیرسٹرمنصور عثمان اعوان، ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان، سیکرٹری داخلہ، چاروں صوبوں کے ہوم سیکرٹریز، چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز اور چاروں صوبوں کے انسپیکٹرجنرلز آف پولیس کوسماعت کے حوالہ سے نوٹس جاری کردیا ہے۔واضح رہے کہ ایک ضمانت کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ بل 2023کے تحت آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت ازخود نوٹس لینے کے لئے معاملہ سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز پر مشتمل کمیٹی کو بھجوایا تھا۔چیف جسٹس نے قراردیا تھاکہ بادی النظر میں آئین کے آرٹیکل 9اور25کے تحت عوام کے بنیادی انسانی حقو ق کے نفاذ کے حوالے سے یہ عوامی مفاد کامعاملہ ہے ۔چیف جسٹس نے متعلقہ حکام سے 7سوالات کے جواب طلب کیئے تھے۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کس قانونی اختیار کے تحت ڈی آئی جی مردان ریجن 1، کی جانب سے ممنوعہ اسلحہ رکھنے کا اجازت نامہ جاری کیا گیا ، جس کے تحت ممنوعہ ہتھیا ایم ایم جی رکھنے کا لائسنس تصور کیا جائے؟آیاایس ایم جی اوردیگر ممنوعہ بورکے لائسنس جاری کیئے جاسکتے ہیں؟ اگر مندرجہ بالادونوں سوالوں کا جواب ہاں میں ہے تو پھر متعلقہ قانون اور پروسیجر اورکون سے افراد ہیںجو چھوٹ دینے اور لائسنسز جاری کرنے کے مجاز ہیں؟ ایس ایم جیز اور دیگر ممنوعہ بور کے پرمٹس سمیت کتنے لائسنز جاری کئے گئے ہیں؟ کتنی تعدادمیں ملک میں ایس ایم جی اوردیگر ممنوعہ اسلحہ نجی طور پر زیر استعمال ہے؟ آیاکچھ کیٹیگریز کے افراد کو ااستثنیٰ دینا یا انہیں ایم ایم جیز یادیگر اسلحہ کے لائسنس حاصل کرنے کی اجازت دینا آئین کے آرٹیکل 25کے مطابق ہے جو کہتا ہے کہ تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں؟ کیا ایس ایم جیز اوردیگر ممنوعہ بور کے ہتھیاروں کی آسانی سے دستیابی آئین کے آرٹیکل 9کے مطابق ہے جس کے تحت آئین نے زندگی کے بنیادی حق کی گارنٹی دی ہے؟ سپریم کورٹ نے معاونت کے لئے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اورتمام صوبوں کے ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کئے تھے۔ جبکہ سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ،چاروں صوبوں کے ہوم سیکرٹریز اور انسپیکٹر جنرلز آف پولیس سے ایک ماہ میں الگ، الگ رپورٹ طلب کی تھیں۔