پاکستان پر دہشت گرد حملے کو ایران پر حملے کے برابر سمجھتے ہیں، ایرانی وزیرداخلہ احمد وحیدی
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
ایران کے وزیرداخلہ نے اپنے وفد سمیت پاکستانی ہم منصب شیخ رشید سے ملاقات کی، اور وزارت داخلہ کے حکام سے مذاکرات بھی کئے۔ ایران کے وزیر داخلہ ڈاکٹراحمد وحیدی نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران اپنے پاکستانی ہم منصب شیخ رشید احمد سے ملاقات کی، اس دوران وزیر داخلہ کی قیادت میں 9 رکنی ایرانی وفد اور وزارت داخلہ کے اعلی حکام کے درمیان دو طرفہ مذاکرات بھی ہوئے، دوطرفہ مذاکرات میں سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر سمیت وزارت داخلہ کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔مذاکرات میں پاک ایران بارڈر پر فینسگ کا کام جلد سے جلد مکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، علاقائی سیکیورٹی صورتحال، افغانستان میں ممکنہ انسانی المیے سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت ہوئی، اور غیر قانونی انسانی امیگریشن اور منشیات اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بات چیت ہوئی، جب کہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور زائرین کو سہولیات دینے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ ایرانی وزیر داخلہ ڈاکٹر احمد وحیدی نے پاکستان میں حالیہ دہشت گرد کاروائیوں کی مذمت کی، اور وزیر داخلہ شیخ رشید نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی تائید پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔دونوں ممالک کے وزرائے داخلہ کی ملاقات و مذاکرات کے حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک کی جانب سے اتفاق ہوا کہ پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پاکستان اورایران کے درمیان باہمی تعلقات کو ہمہ جہت بنانے کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دئیے جائیں گے، پاک ایران بارڈرز پر مارکیٹس قائم کی جائیں گی، اور بارڈر ٹرمینلزکی تعداد کو بڑھایا جائے گا۔وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مالی وسائل کی شدید قلت سے افغانستان میں جلدانسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، اقوام عالم کو انسانیت کے ناطے افغان عوام کی مدد کرنی چاہئے، خطے میں پائیدارامن اورافغان عوام کی فلاح کے لئے پاکستان اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہیگا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف دہشت گرد کاروائیوں کے لئے استعمال نہیں ہوسکتی، غیرقانونی انسانی امیگریشن اور منشیات اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے فینسگ کا کام جلد مکمل ہونا ضروری ہے۔ایرانی وزیرداخلہ احمد وحیدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ افسوسناک ہے، جس کی ایران بھرپور مذمت کرتا ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ تعاون کی ضرورت ہے، دہشت گردی میں ملوث گروپ اور عناصرانسانیت کے دشمن ہیں،پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی اورانتہائی دیرینہ ہیں، پاکستان پر دہشت گرد حملے کو ایران پر حملے کے برابر سمجھتے ہیں۔
وزیر اعظم سے ایرانی وزیر داخلہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ پر زور
ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدوں پر تجارت آسان بنائے جانے کی ضرورت ہے،عمران خان
ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے اپنے دورہ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے ایران و پاکستان کی مشترکہ سرحدوں کو امن و دوستی کی سرحدوں سے تعبیر کیا۔عمران نے تا جکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے ہونے والی اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی تقویت اور مشترکہ سرحدوں پر تجارت آسان بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔انھوں نے افغانستان کی صورت حال کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ افغانستان کا مسئلہ فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا اور عالمی برادری کو چاہئے کہ افغان عوام کو اقتصادی اور انسانی بحران سے باہر نکالنے میں اپنا بھرپور تعاون کرے۔اس ملاقات میں ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات و تعاون کو فروغ دیئے جانے پر زور دیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل ایران کے وزیر داخلہ نے اپنے دورہ اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب اور اس ملک کے آرمی چیف سے الگ الگ ملاقات میں مختلف مسائل منجملہ سیکورٹی و سرحدی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔