اسٹاک ایکسچینج کی سابق سی ای او چترا رام کرشنا پہاڑی سلسلوں میں رہنے والے یوگی بابا کی رہنمائی سے تمام دفتری فیصلے لیتی تھیں

نئی دہلی (ویب ڈیسک)

بھارت میں 2013 سے 2016 کے دوران نیشنل اسٹاک ایکسچینج نامعلوم اور غائبانہ ہمالین یوگی بابا کی جانب سے چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کی جانب سے یہ ناقابل یقین اور مضحکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق چترا رام کرشنا نے 2013 سے 2016 تک بھارتی نیشنل اسٹاک ایکسچینج کی سربراہ کے طور پر کام کیا، اس دوران دفتر میں کسی کی تنخواہ بڑھانی ہو، ملازمت دینی ہو یا پروموشن کرنی ہو، یوگی بابا ہمیشہ چترا رام کرشنا کی مدد کے لیے پیش پیش رہے ۔اسٹاک ایکسچینج کرپشن کیسز میں نام آنے پر تحقیقات شروع ہوئیں تو پتا چلا کہ ا سٹاک ایکسچینج کی سابق سی ای او چترا رام کرشنا مبینہ طور پر ہمالیہ کے حسین اور بلند و بالا پہاڑی سلسلوں میں رہنے والے یوگی بابا کی رہنمائی سے تمام دفتری فیصلے لیتی تھیں۔ ان کے مطابق وہ کبھی ان روحانی بابا سے نہیں ملیں، نہ انہیں پتا ہے کہ وہ کیسے دکھتے ہیں، انہیں یہ بھی نہیں پتا کہ وہ اصل میں ہیں بھی یا نہیں، یوگی بابا کا جسمانی روپ بھی نہیں ہے لیکن بابا جی کے پاس ایک عدد ای میل ایڈرس ضرور ہے ۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔