کراچی ( ویب نیوز )
آزادی صحافت کے تحفظ اور آزادی رائے کے فروغ کو یقینی بنانے کے لئے صحافتی تنظیموں آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)، کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای)، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے)، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمینڈ) پر مبنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پریونشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016ء میں انتہائی عجلت اور اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے دی گئی تجاویز کو نظرانداز کرتے ہوئے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تنقیدی اور تعمیری آوازوں کو دبانے کے لئے کی گئی ترامیم کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے ڈریکونین آرڈیننس سے تعبیر کیا ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایسی کوئی بھی ترامیم، قانون یا آرڈیننس جس میں آزادی اظہار کو دبانے کی کوشش کی جائے گی اس کی ہر فورم پر مخالفت کی جائے گی۔