میرپور خاص میں مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کو باقاعدہ طور پر سیل کردیا گیا
انتظامیہ نے مذکورہ عبادت گاہ کو سیل کرتے ہوئے دیواروں پر قادیانی عبادت گاہ بھی لکھ دیا۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ نے مذکورہ اقدام کو ڈرامے بازی قرار دے دیا
ہم ضلعی انتظامیہ کے ایسے ڈرامے بازی سے متاثر نہیں ہوں گے۔ضلعی انتظامیہ آئین و قانون پر عمل کرتے ہوئے قادیانیوں کی عبادت گاہ کی ہیت کو تبدیل کرے۔اعلامی
میر پور خاص (ویب نیوز )
تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے بھرپور احتجاج کے بعدمیر پور خاص کی ضلعی انتظامیہ نے ثمن گوٹھ کے علاقہ شجاع آباد میں مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کو باقاعدہ طور پر سیل کرتے ہوئے مذکورہ عبادت گاہ کی دیواروں پر قادیانی عبادت گاہ لکھ دیا۔تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان نے میرپور خاص کی ضلعی انتظامیہ کے مذکورہ اقدام کو ڈرامے بازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ضلعی انتظامیہ کے ایسے ڈرامے بازی سے متاثر نہیں ہوں گے۔ضلعی انتظامیہ مقامی مسلمانوں کے صبر کا مزید امتحان نہ لے۔ضلعی انتظامیہ آئین و قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کی ہیت کو فوری طور پر تبدیل کرے۔چالیس سال سے مسجد کی طرز پر قادیانیوں کی مذکورہ عبادت گاہ موجود ہے۔چالیس سال بعد مذکورہ عبادت گاہ کو سیل کرکے اس پر قادیانی عبادت گاہ لکھنے کی ڈرامے بازی کرنے والی میرپور خاص کی ضلعی انتظامیہ بتائے کہ گزشتہ چالیس سالوں میں مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی مذکورہ عبادت گاہ کی وجہ سے جو ہزاروں لوگ گمراہ ہوئے،اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔تفصیلات کے مطابق میر پور خاص کے علاقے شجاع آباد ثمن گوٹھ میں مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کوباقاعدہ طور پر سیل کردیا گیا۔میر پور خاص کی ضلعی انتظامیہ نے قادیانیوں کی مسجد کی طرز پر بنی مذکورہ عبادت گاہ کو تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کی جانب سے گزشتہ جمعہ یوم مذمت منائے جانے کے فوراََ بعد سیل کرتے ہوئے مذکورہ عبادت گاہ کی دیواروں پر بڑے حروف سے قادیانی عبادت گاہ بھی لکھ دیا۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے قادیانیوں کی مذکورہ عبادت گاہ کو سیل کرنے کے بعد پیداء ہونے والی تازہ ترین صورتحال پر غور کے لئے تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کی ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین ممتاز دانشور قاری نوید مسعود ہاشمی،تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان کے سینئر نائب صدر شیراز احمد فاروقی،جنرل سیکریٹری حافظ احتشام احمد سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ میں تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان نے میرپور خاص کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کو صرف سیل کرکے اس کی دیواروں پر قادیانی عبادت گاہ لکھنے کے اقدام کو ڈرامے بازی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ”میرپور خاص کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آئین و قانون کے برخلاف مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کو صرف سیل کرکے اس کی دیواروں پر قادیانی عبادت گاہ لکھ دینا ڈرامے بازی ہے۔ہم ضلعی انتظامیہ کے ایسے ڈرامے بازی سے متاثر نہیں ہوں گے۔ہم میرپور خاص کی ضلعی انتظامیہ کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ میرپور خاص کے مقامی مسلمانوں کے صبر کا مزید امتحان نہ لے۔میرپور خاص کی ضلعی انتظامیہ اس قسم کے ڈرامے بازی کرنے کے بجائے مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کی ہیت کو آئین و قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے فوری طور پر تبدیل کرے۔قادیانیوں کی مسجد کی طرز پر بنی عبادت گاہ گزشتہ تقریباََ چالیس سالوں سے موجود ہے۔چالیس سالوں بعد مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی مذکورہ عبادت گاہ کو صرف سیل کرکے اس پر قادیانی عبادت گاہ لکھنے کی ڈرامے بازی کرنے والی میرپور خاص کی ضلعی انتظامیہ سے سوال ہے کہ گزشتہ چالیس سالوں میں مسجد کی طرز پر بنی قادیانیوں کی عبادت گاہ کی وجہ سے جو ہزاروں لوگ گمراہ ہوئے،اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔ہم ضلعی انتظامیہ کے ایسے ڈرامے بازی کو قبول نہیں کریں گے“۔