سپریم کورٹ کے حکم  پرسنگین بدعنوانی پرا دارہ ترقیات میرپور کے  5 اعلی افسران معطل ان کے دفاتر سیل

سیکرٹری قانون ارشاد احمد قریشی کی سربراہی میں  5رکنی  اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم ،6ہفتے میں رپورٹ طلب

دارہ ترقیات میرپور کے معطل افسران میں کلیم اللہ راجہ، قیصر اورنگزیب ، اجمل اکرم، طارق محمود، سلیمان شبیر شامل

میرپور ، مظفر آباد( ویب  نیوز)

آزاد جموں وکشمیرسپریم کورٹ نے سنگین مالی بے ضابطگیوں ،خردبرد،اختیارات کے ناجائز استعمال پر  ا دارہ ترقیات میرپور کے دفاتر سیل کرنے کا حکم  دیا ہے اور آفیسران کو کام کرنے سے روک دیا  ہے۔ ڈپٹی کمشنر میرپور چوہدری امجد اقبال نے آزاد جموں وکشمیرسپریم کورٹ  کے حکم  پر عملدرآمد کرتے ہوئے  ا دارہ ترقیات میرپور  کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن،سٹیٹ آفیسر،ٹاون پلا نراور ون ونڈو آپریشن کے دفاتر کو سیل کر دیا ۔ ڈائریکٹر ایڈمن راجہ کلیم اللہ، ٹان پلانر سلمان شبیر، ڈائریکٹر اسٹیٹ مینیجمنٹ راجہ قصیر اورنگزیب اور ون ونڈو آپریشن کے آفیسرز کو تا حکم ثانی کام سے روک دیا گیا ہے۔ ادھر  آزاد کشمیر حکومت نے آزاد کشمیر سپریم کورٹ کے حکم پر ترقیاتی ادارہ میرپور میں ہونے والی سنگین مالی بے ضابطگیوں ،خردبرد،اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث 5آفیسران کو فوری معطل کر دیا ہے۔ ان افسران میں کلیم اللہ راجہ ڈائریکٹر ایڈمن قیصر اورنگزیب ،ڈائریکٹر اسٹیٹس اجمل اکرم،ڈپٹی ڈائریکٹر طارق محمود،ون ونڈو آپریشن ونگ اور سلیمان شبیر ٹاؤن پلانر شامل ہیں۔ ان کیخلاف 5رکنی کمیٹی زیر سربراہی ارشاد احمد قریشی سیکرٹری قانون و انصاف قائم کی گئی ہے۔جو اپنی تحقیقات مکمل کر کے اند6ہفتے  کے اندررپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔ کمیٹی ہر 15دن کے بعد ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ بذریعہ رجسٹرار عدالت العظمی کو بھی پیش کرنے کی پابند ہوگی۔محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق ادارہ ترقیات میرپور کی سطح پر کی جانے والی غیر قانونی الاٹمنٹ جن میں مفاد عامہ ،گرین ایریا اور دیگر ادارہ جات کے ملکیتی رقبہ جات پر ماسٹر پلان کے مغائر بلڈنگ پلان ،سائیٹ پلان اور سپریم کورٹ کے حکم کے مغائر پلاٹس تجویز رپورٹ کرنے سمیت کمیٹی ادارہ ترقیات میرپور کے ایسے ملازمین کی نسبت بھی تحقیقات کرے گی جو اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے کسی کی نام پر پلاٹ الاٹ کرواتے ہوئے مابعد بذریعہ مختار وغیرہ پلاٹ خرید لینے اور خرید و فروخت میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ان کے ذرائع آمدن کی بھی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی اس امر کا بھی جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی کہ ایسے ملازمین نے اپنے الاٹ شدہ پلاٹس کو تحت ضابطہ انکم ٹیکس گوشوارہ جات میں ظاہر کیے ہیں کہ نہیں ۔ اعلی سطحی تحقیقاتی کمیٹی  کے سربراہ سیکرٹری قانون و انصاف ارشاد احمد قریشی ،چیف انجینئر ساوتھ،فزیکل پلاننگ راجہ صدیق ناظم تعمیرات عامہ اور خواجہ اعجاز احمد سیکرٹری بورڈ آف ریونیو ہونگے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ سابقہ ڈائریکٹر جنرل اور ٹاؤن پلانر کے عرصہ میں کی جانے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا پتہ چلائے گی اور رپورٹ حکومت کو اندر معیاد پیش کرے گی۔ذرائع کے بعد جن آفیسران کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے ان کے ذرائع انکم،اثاثہ جات،مالی استطاعت و انکم سے مطابقت نہیں رکھتے۔اور 2آفیسران کے کیسز احتساب بیورو میں زیر تفتیش ہیں۔