عدم اعتماد نہ لانے کے خواہشمند ہمارا موقف دہرا رہے ہیں۔ بلاول
پیپلزپارٹی27فروری سے عوامی مارچ کرے گی..8 مارچ کو ہم اسلام آباد میں ملیں گے اور قوم کے سامنے مطالبات رکھیں گے
ہم نے حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب
پشاور (ویب ڈیسک)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی بات پیپلزپارٹی کی جیت ہے،عدم اعتماد نہ لانے کے خواہشمند ہمارا مقف دہرا رہے ہیں۔ بی بی شہید کے خلاف کھڑے سلیکٹڈ کے پاس نیک نیتی سے گیا۔ پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 6جنوری کوحکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا، پیپلزپارٹی27فروری سے عوامی مارچ کرے گی ، یہ تاریخ کا بڑا لانگ مارچ ہوگا، امید کرتا ہوں پختونخوا کے جیالے صف اول کا کردارادا کریں گے۔ ہمیں لانگ مارچ کی اسٹرٹیجی عوام کو بتانی چاہیے۔پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہم وہ جماعت نہیں جو ادارے پر جا کر حملہ کرے اور جو کسی دوسرے کے پاس جائے بھائی اس نکالیں، ہم جمہوری جماعت ہیں، صرف جمہوری ہتھیاراستعمال کریں گے۔ میرے جیالوں نے ضیاالحق، یحیی خان، پرویزمشرف، سلیکٹڈ کا مقابلہ کیا، ہم نے دوستوں سے کہا عمران خان کا ڈٹ کرمقابلہ کریں گے، ضمنی، سینیٹ الیکشن میں ہماری جیت ہوئی، اب ہم نے لانگ مارچ کا فیصلہ کیا ہے وہ بھی کامیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں توعمران خان نے ہر ہفتے سوالوں کے جواب دینے تھے، عمران خان اس دن کے بعد اسمبلی میں جواب دینے نہیں آئے۔سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف کھڑے کیے گئے سلیکٹڈ کے پاس نیک نیتی سے گیا، ہمارے دوست کہتے تھے پہلے استعفی دو، ہم نے کہا عمران خان کو کھلا میدان نہیں دینا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کا ہر ایک وعدہ جھوٹا، فراڈ اور دھوکا نکلا، یوٹرن پر یوٹرن لیا گیا، اس حکومت نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا لیکن لوگوں سے نوکریاں بھی چھین لی، ملک میں آج تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے، یہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کہہ رہی ہے، عمران خان بڑی بڑی باتیں کرتے تھے، کہتے تھے میں ہر بدھ کو اسمبلی میں آں گا، لیکن سب سے پہلے حکومت میں آکر انہوں نے اپنا گھر ریگولرائز کرا لیا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا وعدہ کرنے والی حکومت نے 3 سالوں میں ملک کو تباہ کردیا، اس حکومت نے تعلیم کے مواقع فراہم کئے اور نہ ہی روزگار کے، ملک بھر میں کرپشن میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ہم نے وزیراعظم کو پہلے دن ہی سلیکٹڈ قرار دے دیا تھا، آج دنیا بھر میں وزیراعظم سلیکٹڈ کے نام سے مشہور ہیں، ہم خلوص دل کے ساتھ پیپلزپارٹی کے ہر مخالف کے پاس گئے، لیکن دوست کہتے تھے استعفی دو الیکشن میں حصہ نہ لو لیکن ہم نے انکار کر دیا، ہم نے کہا تھا کہ عمران خان کے لئے میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے، ہم نے ڈٹ کر اس کٹھ پتلی کے خلاف مقابلہ کیا، ضمنی انتخابات ہوئے تو جیت ہماری ہوئی۔خیبرپختونخوا، پنجاب میں کرپشن میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، میں نہیں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا عمران کے دورمیں سب سے زیادہ کرپشن ہورہی ہے، عوام تاریخی معاشی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔۔دہشتگردی سے متعلق بات کرتے ہوئے پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں، صدر مملکت، وزیراعظم دہشت گردوں کے سامنے جھکے ہیں، ہم اتنی آسانی سے شہدا کے خون سے سودا نہیں کر سکتے، ہمیں سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو نہیں بھولنا چاہیے، اسلام میں کسی خاتون، بچے کو قتل کرنے کی اجازت نہیں، جنگ میں بھی بچے، خواتین کا احترام کیا جاتا ہے۔دہشت گردوں سے مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرآپ نے دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے ہیں توپہلے پارلیمان سے اجازت مانگو۔ دہشت گرد پہلے دہشت گردی کے واقعات پرمعافی مانگیں، اگریہ نیک نیتی کے ساتھ پاکستان کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں تودہشت گردی کا حساب دے، اس طرح ہردہشت گرد کوکھلی چھوٹ دیں گے توریاست اوررٹ قائم نہیں رہے گی۔ پیپلزپارٹی شہدا کے خون پر کمپرومائز کرنے کو تیار نہیں۔بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف کردار کشی کرنے والوں کو کارکن جواب دیں گے، پختونخوا کوشناخت دینا پیپلزپارٹی کا کارنامہ ہے۔ سوات میں پاکستان کا پرچم میری پارٹی نے لہرایا، جس طرح پیپلزپارٹی حکومت میں تنخواہ، پنشن میں اضافہ اسی طرح آج ہونا چاہیے، آج ہرطبقہ پریشان ہے،اسلام آباد میں عوام کی آوازاٹھائیں گے، ہم اس کٹھ پتلی حکومت کوضرورنقصان پہنچائیں گے،چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم عدلیہ پر حملہ کرنے والی جماعت تو نہیں ہیں نہ پارلیمان پر حملہ کرسکتے ہیں، ہم وہ جماعت نہیں جو دوسرے اداروں سے کہیں کہ انہیں نکالے، ہم نے کہا تھا کہ حکومت کو ہٹانے کیلئے صرف جمہوری طریقہ استعمال کریں گے، آج عدم اعتماد نہ لانے کے خواہشمند ہمارا موقف دہرا رہے ہیں، اب ہم لانگ مارچ کر رہے ہیں تو یہ بھی کامیاب ہوگا، ہم نالائق حکومت کے خلاف 27 فروری سے عوامی مارچ کرنے جارہے ہیں، ہم اس شخص کے خلاف احتجاج کریں گے جس نے 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا تھا، 8 مارچ کو ہم اسلام آباد میں ملیں گے اور قوم کے سامنے مطالبات رکھیں گے، ہم نے حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم وہ جماعت نہیں جو کسی کو نکلوانے کیلئے سہارے ڈھونڈے، پاکستان پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھاکہ ہم نکلیں گے تو ہر صوبے کیلئے نکلیں گے، کوئی اکیلا کچھ نہیں کر سکتا، آپ کے ساتھ کی ضرورت ہے، اس وقت ہمیں کام کرنے والے لوگوں کی ضرورت ہے۔