نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے،چیئرمین نیب جاوید اقبال
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں ظاہر شاہ، ڈپٹی چئیرمین نیب،سید اصغر حیدر،پراسیکوٹر جنرل اکائونٹبیلٹی مسعود عالم خان،ڈی جی آپریشنز اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گذشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کر نے پر سختی سے یقین رکھتا ہے۔نیب کی تمام انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعدمزید تحقیقات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تاکہ انصاف کے تمام تقاضوں کوقانون کے مطابق پورا کیا جائے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 20 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں محمد اشفاق خان، سابق ڈائریکٹر پاکستان ریلویز،قیصر ریاض چیمہ،محمد اظہر،ملک دین،محمد نواز خان،احمد سعید،شاہنواز یاسین اور دیگر،میسرز نوا سٹی ڈویلپرز/شراکت دار/ڈائریکٹرز، جنید افضل،عامر سلیم خان اور بلال بن اسحاق،محمد عباس،قاسم شہزاد اور دیگر،مس ماہ رخ وحید،مالک/ڈائریکٹر،جوائنٹ ٹیسٹنگ پرائیویٹ سروس لمیٹڈ،ندیم افتخار،خرم افتخار،شہزادافتخار،میسرز ایمٹکس لمیٹڈ،میسرز شمع ایکسپورٹس اور دیگر،وقاص علی، چیف آپریٹنگ آفیسر/ڈائریکٹر میسرز ٹوپنوچ ورلڈ ٹیکنالوجی لاہور اور دیگر،محمد جنید، چیف آپریٹنگ آفیسر، میسرز لائف سٹائل ڈویلپمنٹ ایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر،محمد صداقتم نظر علی خان اور دیگر،رومانہ ناصر،شہاب انور کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن،مظفر علی شیخ،غلام کبری،شوکت حسین ڈپٹی رینجرمحکمہ جنگلات خیبر پختونخواہ،شہزاد وادد،اختر نواز خان اور عادل خان،حاجی علی محمد اینڈ سنز اور گہرام بگٹی رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ میگا کرپشن کے مقدمات خصوصامنی لانڈرنگ، جعلی اکائونٹس، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیزاورمضاربہ سکینڈل کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے گذشتہ4 سال سے زائد عرصہ میں معزز احتساب عدالتوں نے نیب کی موثر پیروی کی بدولت 1405ملزمان کو سزا سنائی جبکہ گذشتہ 4 سالوں سے زائد عرصہ میں 539 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کئے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ نیب نے ہیڈکوارٹر میں اینٹی منی لانڈرنگ سیل قائم کیا ہے جس کے فرائض میں نیشنل ایف اے ٹی ایف سیکرٹریٹ اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ، عمل در آمد،مانیٹرنگ اور تجزیہ فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی موثر پیروی کی بدولت معززاحتساب عدالت راولپنڈی نے ملزم غلام مرتضیٰ ملک کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب آرڈیننس 1999کی شق 10کے تحت10سال قیداور57.472ملین روپے جرمانہ کی نہ صرف سزا سنائی بلکہ مذکورہ ملزم کومنی لانڈرنگ ایکٹ (اے ایم ایل اے)2010کی شق 4کے تحت89لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی۔ نیب کی تاریخ میں یہ پہلا مقدمہ ہے جس میں ملزم کو منی لانڈرنگ ایکٹ(اے ایم ایل اے)2010ء کے تحت سزا سنائی گئی۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔اس کے علاوہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے جس کے ساتھ چین نے انسداد بد عنوانی کے لئے ایم او یو پر دستخط کئے جو کہ نیب کے لئے اعزاز کی بات ہے۔نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں جن میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان،ورلڈ اکنامک فورم،گلوبل پیس کنیڈا،پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے سراہا ہے جبکہ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59فیصد افراد نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا۔