رول بنا دیا گیا ہے کہ متنازعہ اور غیر قانونی مواد کو ہٹایا جا سکتا ہے،ریمارکس،
سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواست پر سماعت 4 اپریل تک ملتوی
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ اگر کوئی کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے تو یہ جرم ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ریگولیشن غیر قانونی نہیں، حکومت کو رولز بنانے کا اختیار ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ایمان مزاری کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا آپ نے سوشل میڈیا رولز کا مطالعہ کیا ہے؟ جس رول کا حوالہ آپ نے دیا، یہ تو کافی مناسب ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ رول بنا دیا گیا ہے کہ متنازعہ اور غیر قانونی مواد کو ہٹایا جا سکتا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کے وکیل کو ہدایت کی کہ سوشل میڈیا رولز پڑھ لیں اور کیس کی تیاری کرکے آئیں، جس کے بعد عدالت نے سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواست پر سماعت 4 اپریل تک ملتوی کردی۔