نائیجر میں تعینات پاکستان کے سفیر کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ
پاکستان کیلئے افریقہ کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے وسیع مواقع ہیں۔ احمد علی سروہی
کاروبار کے مواقع تلاش کرنے کیلئے چیمبر اپنا ایک وفد افریقہ بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔ محمد شکیل منیر
اسلام آباد (ویب نیوز )
افریقہ ایک ارب بیس کروڑ سے زائد صارفین کی ایک بڑی مارکیٹ ہے اور پاکستان کیلئے افریقہ کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں جس سے فائدہ اٹھانے کیلئے پاکستان کی بزنس کمیونٹی نائیجر سمیت افریقہ کے دیگر ممالک پر خصوصی توجہ دے۔ ان خیالات کااظہار نائیجر میں تعینات پاکستان کے سفیر احمد علی سروہی نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نائجر شمالی افریقہ اور سب صحارا افریقہ کے درمیان گیٹ وے ہے اور پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا نجی شعبہ افریقی ممالک کی مارکیٹ میں بہتر رسائی حاصل کرنے کے لیے نائیجر کے ساتھ کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ نائیجر میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنے میں پاکستان کے نجی شعبے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ افریقہ پاکستان کے لیے ایک پرکشش مارکیٹ ہے لیکن پاکستان نے ابھی تک اس خطے پر بہتر توجہ نہیں دی جس وجہ سے افریقہ کے ساتھ 2019-20میں ہماری تجارت صرف چار ارب ڈالر سے کچھ زائد تھی جو صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے لوک افریقہ پالیسی تشکیل دی ہوئی ہے اور امید ہے کہ یہ پالیسی افریقی خطے کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو بڑھانے میں معاون ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی اپنا ایک ایک وفد نائیجر سمیت دیگر افریقی ممالک کی طرف بھیجنے پر غور کر رہا ہے تا کہ افریقی ممالک کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کئے جائیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نائجر میں پاکستانی سفارتخانہ آئی سی سی آئی کے وفد کے دورے کو کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن تعاون کرے گا۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر محمد فہیم خان نے کہا کہ افریقی خطہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے لہذا انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ پاکستان نائیجر سمیت افریقہ کے دیگر بڑے ممالک کے ساتھ ترجیحی تجارت کے معاہدوں پر بات چیت کرے جس سے اس خطے کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور ہماری معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج حاصل ہوں گے۔
ہمایوں کبیر، خالد محمود، توصیف زمان، اشفاق چٹھہ، خالد چوہدری، سعید بھٹی، ملک محسن خالد، کاشف چوہدری اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و افریقہ کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔