دنیا سرمایہ کاری کے لئے پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، حکومت کاروباری برادری کو تمام سہولیات فراہم کررہی ہے
صدر مملکت کا ایوان صدر میں لاہور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کاروبار اور صنعت میں جدت کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ کاروباری برادری معیشت کی ترقی اورلوگوں کو روزگار کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے، دنیا سرمایہ کاری کے لئے پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، حکومت نے آئی ٹی سیکٹر میں بہت زیادہ مراعات دی ہیں جبکہ وہ کاروباری برادری کو تمام سہولیات فراہم کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایوان صدر میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میںلاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران، غیر ملکی سفارتکاروں اور دیگر نمایاں شخصیات نے بھی شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت نے آئی ٹی کے شعبہ کو جتنی مراعات دی ہیں اتنی کسی اور شعبہ کو نہیں دی گئیں، آئی ٹی انڈسٹری کو تربیت یافتہ افرادی قوت کی بہت زیادہ ضرورت ہے، ماضی میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہوگئی تھی جسے موجودہ حکومت نے بحال کردیا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں ہیومن ریسورس کی کمی نہیں ہے،انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ترقی کے نتیجے میں ہمارے لوگوں کا روزگار بڑھے گا، حکومت نوجوانوں کو ڈیجیٹل سکلز کی جانب راغب کررہی ہے اور اب تک اس پروگرام کے تحت 22 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے جو ایک بڑی پیش رفت ہے۔ صدر نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ کاروبار اور صنعت میں جدیدیت پر سرمایہ کاری کریں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاکر فائدہ اٹھائیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت کاروباری برادری کو تمام سہولیات فراہم کررہی ہے، حکومت کی بہتر پالیسیوں کے باعث کسانوں کو اضافی 1100 سو ارب روپے منافع حاصل ہوا ہے، ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے حکومت اور تاجر ملکر کام کررہے ہیں اور اس اقدام سے تجارت اور انڈسٹری کوبھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہنرمند افرادی قوت کی تیاری سے کاروباری برادری کوبھی فائدہ ہوگا، آئی ٹی میں آگے بڑھنے کے لئے حکومت کو تاجروں کا تعاون درکار ہے، آئی ٹی سیکٹر خواتین کو بااختیار بنانے کا بڑا ذریعہ ہے، حکومت نے نوجوانوں کی فنی تربیت کیلئے سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو ہنر مند اور معاشی طور پر خود کفیل بنانا ہے۔ صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آئی ٹی سیکٹر کے لیے ریکارڈ مراعات کا اعلان کیا ہے اور آئی ٹی انڈسٹری کو درپیش مسائل کے فوری حل کو بھی یقینی بنایا ہے، ماضی کی کوئی بھی حکومت موجودہ حکومت کی طرف سے تاجر برادری کو دی جانے والی سہولتوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے ٹیکسٹائل کا شعبہ بحال ہواور صنعتی شعبے نے تقریبا 900 ارب روپے اضافی کمائے۔ صدر نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے کے لیے ضروری ہے کہ وہ تعلیمی اداروں کے ساتھ تعلق پیدا کرے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مارکیٹ کی ضروریات کو بھی پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا نے حکومت کی اعلان کردہ ڈیجیٹل مہارتوں کے کورس میں شمولیت اختیار کی، مستفید ہونے اور دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے بعض طلبا تقریبا ڈیڑھ لاکھ ڈالر کما رہے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر خواتین کو گھر میں رہتے ہوئے کام کرنے کی اجازت دے کر بااختیار بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے آئی ٹی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کوئی دوسرا شعبہ آئی ٹی سیکٹر جیسا منافع نہیں لا سکتا، زراعت، ٹیکسٹائل، فارما اور آئی ٹی کی صنعتوں میں متوقع چینی سرمایہ کاری کے بعد پاکستان کا مستقبل روشن ہوگا۔ تقریب سے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں نعمان اکبر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوارڈ کی تقریب چیمبر کے 100 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد ہوئی۔ انہوں نے حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے کہا اس کی وجہ سے جی ڈی پی میں شاندار نمو ہوئی، حکومت کی جانب سے آئی ٹی سیکٹر کے لیے مراعات ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر لے جاسکتی ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہرکی کہ آئی ٹی سیکٹر 2019-20 کے 1.5 ارب ڈالر کے مقابلے رواںسال 3.5 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف کو عبور کر لے گا۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر حارث عتیق نے اپنے خطاب میں کہا کہ امید ہے حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قومی معیشت کو سہارا دینے کے لیے آئی ٹی کے شعبے کی مدد جاری رکھے گی۔ قبل ازیں صدر مملکت نے تقریب کے دوران آئی ٹی منصوبوں کو کامیابی سے چلانے پر خواتین سمیت کاروباری افراد اور مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں ایوارڈز تقسیم کئے۔