پاکستانی حدود میں میزائل گرنے کے دعوی پر بھارت کی خاموشی
بھارت نے لائن آف کنٹرول پر مسلح افواج کو الرٹ کردیا
تحقیقات ہونی چاہئیں، اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا چاہیے،قریشی
نئی دہلی( ویب نیوز)پاکستان کا الزام ہے کہ بھارت نے مبینہ طور پر فضائی حدودکی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی علاقے میں ایک سپرسونک میزائل گرایا۔ پاکستانی دعوے کے بعد بھارت نے خاموشی اختیار کررھی ہے جبکہ لائن آف کنٹرول پر مسلح افواج کو الرٹ کردیا ہے۔جرمن ٹی وی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے مبینہ طورپر بھارت کی جانب سے اس کے حدود میں جمعرات کو ایک ‘سپر سونک آبجیکٹ’ کے ذریعہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر نئی دہلی سے شدید احتجاج کیا۔ دوسری طرف بھارتی وزارت خارجہ یا وزارت دفاع نے فی الحال اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ جرمن ٹی وی ڈی ڈبلیو سمیت متعدد صحافیوں کی جانب سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سے وضاحت کی درخواست کا تادم تحریر جواب نہیں ملا۔اس دوران ذرائع کے مطابق بھارت نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی مسلح افواج کو اور پنجاب، جموں و کشمیر، راجستھان اور گجرات کے پورے سرحدی علاقوں میں خفیہ ایجنسیوں کو الرٹ کردیا ہے۔اس واقعے کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں تعینات بھارت کے ناظم الامور کو طلب کیا اور ان سے بھارت کے اقدام پرشدید احتجاج کیا۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان سن 2005 کے ایک معاہدے کے مطابق بیلیسٹک میزائلوں کے تجربے سے کم از کم تین دن قبل ایک دوسرے کو اس کی اطلاع دینی ہوتی ہے۔ اوریہ بھی بتانا ہوتا ہے کہ میزائل کا تجربہ سطح سے سطح، زمین پر یا زیر آب کیا جائے گا۔پاکستانی دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے، "ہم واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں جس کے نتائج سے پاکستان کو بھی آگاہ کیا جائے ۔۔
پاکستان میں میزائل گرنے کا واقعہ، بھارت نے غلطی تسلیم کر لی..تکنیکی خرابی کے باعث غلطی سے پاکستان پر میزائل داغا۔بھارتی وزارت دفاع
بھارت نے پاکستان میں میزائل گرنے کے واقعے پراپنی غلطی تسلیم کر لی۔بھارتی وزارت دفاع نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث غلطی سے پاکستان پر میزائل داغا۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔بھارتی حکومت نے وضاحت جاری کی ہے کہ 9 مارچ کو معمولات کی دیکھ بھال میں حادثاتی طور پر میزائل فائر ہوا، بھارتی حکومت نے اس سنگین غلطی کا سخت نوٹس بھی لے لیا ہے، اور واقعے سے متعلق اعلی سطح کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔بھارتی حکومت سے جاری وضاحت میں مزید کہا گیا کہ معلومات ملی ہیں کہ میزائل پاکستانی حدود میں گرا، اس واقعے پر گہرا افسوس ہے، اور اطمینان ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔بھارتی حکومت کی جانب سے ایک نہایت سنگین غلطی کے اعتراف کے بعد اس تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے کہ بھارت کا ناکارہ میزائل سسٹم خطے کے لیے خطرہ ہے، کیوں کہ بھارتی میزائل فلائٹ روٹ پر آیا تھا، جس سے بڑا حادثہ بھی رونما ہو سکتا تھا۔وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے بھارتی کی جانب سے غلطی کے اعتراف پر ردِ عمل میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک حادثاتی جنگ چھڑ سکتی تھی، تحقیقات ہونی چاہئیں، اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا چاہیے، عالمی برادری دیکھے کہ بھارتی ناکارہ سسٹم خطے کے لیے کتنا خطرناک ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ 9 مارچ 2022 کو 6 بج کر 33 منٹ پر میاں چنوں میں یہ واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایئر فورس نے بھارت سے آنے والے ایک فلائنگ اوبجیکٹ کو ڈیٹیکٹ کیا تھا اور اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی تھی۔