برصغیر میں سلامتی کو غیر متوازن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،عمران خان
کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ،مسلح افواج کے باعث کوئی بیرونی طاقت ہم پردبائونہیں ڈال سکتی
ملکی سلامتی کیلئے مضبوط دفاعی نظام کا ہونا لازمی ہے،،فضا میں مظاہر ہ دیکھ کر دفاعی صلاحیت پر مزید یقین پختہ ہوگیا
عدم استحکام سے نمٹنے کے لیے بروقت جے 10 سی طیارے فراہم کرنے پر چین کا شکریہ
وزیر اعظم کا کامرہ میں جدید فائٹر ایئرکرافٹ جے 10 سی کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تقریب سے خطاب
کامرہ(صباح نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برصغیر میں سلامتی کو غیر متوازن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے لیے مضبوط دفاعی نظام کا ہونا لازمی ہے۔ کامرہ میںجدید فائٹر ایئرکرافٹ جے 10 سی کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تقریبا ً40 برس کے بعد نئے طیارے پاکستان آئے ، اس سے قبل جب ایف 16 آئے تو پاکستانی ائیر فورس میں خوشی کی لہر جاگ اٹھی تھی۔وزیر اعظم نے کہا کہ برصغیر میں سلامتی کو غیر متوازن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس عدم استحکام سے نمٹنے کے لیے یہ جے ٹین سی طیارے چین سے منگوائے گئے۔ وزیر اعظم نے بروقت جے 10 سی طیارے فراہم کرنے پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت پر خوشی ہے،فضا ء میں مظاہر ہ دیکھ کر دفاعی صلاحیت پر مزید یقین پختہ ہوگیا،کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا اورمسلح افواج کے باعث آج کوئی بیرونی طاقت ہم پردبائونہیں ڈال سکتی۔انہوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں ٹیکنالوجی پر خاص توجہ دی جائے گی، اس کے لیے ہم نے ٹیکنالوجی زون بنایا ہے، اور اس کے لیے ایک یونیورسٹی بھی بنانے جارہے ہیں۔ہم خوش نصیب ہیں کہ پاکستان میں ہر قسم کا ٹیلنٹ موجود ہے، لیکن یہ پاکستانی ملک کے باہر بیٹھے ہیں، میرا ایمان ہے کہ ہم ملک میں ہر قسم کا انٹرنیشنل کوالٹی کا ادارہ بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کی طرف سے مسلح افواج کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس ایسی فوج ہے جو ملک کا دفاع کر سکتی ہے، پلوامہ کے بعد بالا کوٹ پر ہونے والے حملے کے رد عمل سے پوری دنیا میں یہ پیغام گیا کہ ہمارے اندر اپنے دفاع کی پوری صلاحیت موجود ہے،ہمیں اپنی افواج پاکستان پر فخر ہے ،ہمار ے نوجوان ملک کی دفاع کے لیے ہمہ وقت تیاررہتے ہیں،ہماری مسلح افواج اور قوم نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مسلح افواج اس وقت مضبوط ہوتی ہیں جب مسلح افواج اور قوم ایک ہی طرح سے سوچ رہے ہوں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سامنے آنے والے چیلنجز سے ملک اجڑ جاتے ہیں، جس طرح ہماری مسلح افواج نے ان چیلنجز کا سامنا کیا تو دنیا میں یہ پیغام گیا کہ ہم اپنا دفاع کر سکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا،جیسے ہی ٹیکس جمع ہوگا عوام کو سہولیات دیں گے،ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے ،ملک کی سمت درست ہے،معیشت بہترہورہی ہے،حکومت نچلے طبقے کیلئے اقدامات کیے۔صحت کارڈ اور احساس پروگرام کے تحت ریلیف دے رہے ہیں،صحت کارڈ کے بعد اب ہم دفاعی بجٹ پر توجہ مرکوز کریں گے۔