نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست جھڑپ تیسری عالمی جنگ ہوگی، جو بائیڈن
موثر طاقت کے ساتھ نیٹو ممالک کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے لیکن ہم یوکرین میں روس کے خلاف جنگ نہیں لڑیں گے، امریکی صدر
واشنگٹن (ویب نیوز)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست جھڑپ تیسری عالمی جنگ بنے گی اور نیٹو ممالک کے ایک، ایک انچ کا بھرپور طاقت سے دفاع کیا جائے گا۔ہاوس ڈیموکریٹک کاکس کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے بتایا کہ جی-7 ممالک نے روس کے لیے پسندیدہ ملک کا درجہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔7 ممالک (امریکا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ)کے گروپ جی-7 نے اہم مصنوعات کے لیے روس کو حاصل سب سے پسندیدہ ملک(موسٹ فیوریٹ نیشن) کا درجہ ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس کے نتیجے میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں روس کی رکنیت کے فوائد منسوخ ہو جائیں گے۔جوبائیڈن نے مزید کہا کہ نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست جھڑپ تیسری جنگ عظیم کے مترادف ہوگی، جسے ہمیں ہر صورت روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔تاہم جو بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے 12 ہزار فوجیوں کو روس سے منسلک سرحدوں(لٹویا، ایسٹونیا، لتھوانیا اور رومانیہ) پر بھیج دیا ہے۔انہوں نے یوکرین میں تیسری عالمی جنگ نہ لڑنے پر زور دیا لیکن ایک واضح پیغام بھیجنے کا عزم کیا کہ ہم نیٹو کے علاقے کے ہر انچ کا دفاع کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین میں روس کے خلاف نہیں لڑیں گے لیکن نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست تصادم سے تیسری عالمی جنگ ہو گی اور ہمیں اس سے بچنا چاہیے،انہوں نے کہا کہ اسی لیے میں نے 12 ہزار امریکی افواج کو روس کے ساتھ سرحدوں (لٹویا، ایسٹونیا، لتھوانیا، رومانیہ وغیرہ) پر منتقل کیا ہے، اگر ہم جواب دیتے ہیں تو یہ تیسری جنگ عظیم ہے لیکن نیٹو کی سرزمین پر ہماری ایک مقدس ذمہ داری ہے، تاہم ہم تیسری عالمی جنگ یوکرین میں نہیں لڑیں گے۔جوبائیڈن نے کہا کہ یوکرین کے لوگوں نے روسی فوجی حملے کے مقابلے میں غیر معمولی بہادری اور جرات کا مظاہرہ کیا لیکن امریکا کی جانب سے فراہم کی جانے والی سیکیورٹی امداد نے ان کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم روسی صدر پیوٹن پر اپنا معاشی دبا بڑھانے اور روس کو عالمی سطح پر مزید تنہا کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔جوبائیڈن نے دعوی کیا کہ امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں کے نتیجے میں روس کی معیشت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری اقتصادی پابندیوں اور برآمدی کنٹرول کی مکمل پابندی روسی معیشت کو کچل رہی ہے، روسی کرنسی روبل اپنی نصف سے زیادہ قدر کھو چکا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے یوکرین کے خلاف جو جنگ چھیڑی ہے اس میں وہ کامیاب نہیں ہوں گے