ارکان قومی اسمبلی کا وزیراعظم سے ملاقات کے دوران مکمل اعتماد کا اظہار
حکومت نے مشکل فیصلے لے کر معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔عمران خان
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
ارکان قومی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران مکمل اعتماد کا اظہار کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان سے ارکان قومی اسمبلی نے ملاقاتیں کیں، ملاقات کرنے والوں میں لال چند، شنیلا روتھ، جے پرکاش، جمشید تھامس، چودھری محمد عدنان، اعجاز خان جازی، صاحبزادہ صبغت اللہ، محبوب شاہ، محمد بشیر خان، جنید اکبر، صالح محمد، مجاہد علی، ملک انور تاج، ناصر خان موسی زئی، شہریار افریدی، ملک فخر زمان خان، خرم شہزاد، روبینہ جمیل، راحت امان اللہ بھٹی، ملک کرامت علی، رائے محمد مرتضی اقبال، ظہور حسین قریشی، وزیر سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان میں شامل تھے۔ملاقات کے دوران تمام ارکان قومی اسمبلی نے وزیراعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ ملاقاتوں میں میں متعلقہ حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے اراکین قومی اسمبلی کو اپنے حلقوں میں عوامی رابطے تیز کرنے اور کارکنان کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مقبولیت کا اندازہ حالیہ جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد میں شمولیت سے لگایا جاسکتا ہے، حکومت نے ہمیشہ انصاف و قانون کی بالادستی اور غریب کی فلاح کے لیے کام کیا ہے، حکومت نے مشکل فیصلے لے کر معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔انہوں نے کہا کہ غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت خود بھاری سبسڈی برداشت کر رہی ہے، ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکس اکھٹا کیا گیا جس کو عوامی فلاح پر ہی خرچ کیا گیا۔ سرکاری اخراجات میں کمی لائی گئی تاکہ وہی پیسہ ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جاسکے، کورونا وبا نے بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچایا تاہم ہماری حکومت کی پالیسیوں کو سراہا گیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ زراعت، تعمیرات، بڑی صنعتوں، برآمدات اور ترسیلات زر میں تاریخی اضافہ ہماری سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہو سکا، حکومت تمام فیصلے ملک کی بہتری اور عوام کی فلاح کو مد نظر رکھ کر لیتی ہے انہوں نے کہاکہ قومی صحت کارڈ، کامیاب پاکستان پروگرام، احساس پروگرام، کامیاب جوان پروگرام، نیا پاکستان ہاسنگ پروگرام، کسان کارڈ تخفیف غربت اور معاشی ترقی کے لیے حکومت کے انقلابی اقدامات ہیں۔ وزیر اعظم نے اراکین قومی اسمبلی کو اپنے حلقوں میں عوامی رابطے تیز کرنے اور کارکنان کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔