او آئی سی اجلاس آج(منگل) شروع ہوگا، 150 سے زائد قراردادیں پیش ہونے کا امکان
اجلاس میں مسئلہ کشمیر، مسلم امہ کو درپیش معاشی، سیاسی اور ثقافتی چیلنجز کیساتھ اسلامو فوبیا پربھی غورکیا جائے گا
پاکستان، بھارت امن عمل، کورونا، اسلامو فوبیا، مسلم اقلیتوں کے مسائل، افغانستان کی صورتحال سرفہرست ہوں گے
او آئی سی کی ازسرنو تشکیل اور چارٹر کا بھی جائزہ لیا جائے گا، افغانستان اجلاس میں خصوصی انتظام کے تحت شرکت کرے گا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس آج(منگل کو) پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں شروع ہو گا، اجلاس میں مسئلہ کشمیر، مسلم امہ کو درپیش معاشی، سیاسی اور ثقافتی چیلنجز کیساتھ اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھی غورکیا جائے گا۔ کانفرنس میں 150سے زائد قراردادیں منظور ہونے کا امکان ہے۔پاکستانی کی میزبانی میں 48ویں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں حجاب ، مسئلہ کشمیر، پاکستان، بھارت امن عمل، کورونا، اسلامو فوبیا، مسلم اقلیتوں کے مسائل، افغانستان کی صورتحال سرفہرست ہوں گے، او آئی سی کی ازسرنو تشکیل اور چارٹر کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ افغانستان، او آئی سی اجلاس میں خصوصی انتظام کے تحت شرکت کرے گا جبکہ شام کی رکنیت تاحال معطل ہے۔ افغانستان کی صورتحال پر نمائندہ خصوصی کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ افغانستان میں او آئی سی کا غیرفعال دفتر بھی کھول دیا گیا ہے۔او آئی سی سیکرٹری جنرل کی جانب سے حریت رہنمائوں میر واعظ عمر فاروق، نصرت عالم اور دیگر کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی تاہم بھارت کی جانب انہیں پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ او آئی سی نے پاکستان میں موجود غلام محمد صفی، سید فیض حسین اور صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کو بھی دعوت دی ہے۔او آئی سی اجلاس کے دوران رابطہ گروپ برائے کشمیر کا وزرائے خارجہ سطح کا اجلاس بھی ہو گا اور رابطہ گروپ کا اپنا اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ اجلاس میں 15ممالک بحیثیت مبصر یا خصوصی حیثیت میں شرکت کریں گے، اب تک او آئی سی وزارتی اجلاس میں شرکت کے لیے 675 مبصرین نے تصدیق کر دی ہے۔ معاشی، معاشرتی، سیاسی، ثقافتی، قانونی امور بھی وزارتی کونسل اجلاس میں دیکھے جائیں گے۔