ڈیڈ لاک بر قرار،حکومتی وفد کو واضح پیغام

ق لیگ نے ایک بار پھر پنجاب کی وزارت اعلی کا مطالبہ حکومت کے سامنے رکھ دیا

 

لاہور(ویب  نیوز) ق لیگ نے ایک بار پھر حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلی کا مطالبہ رکھ دیا اور کہا ہمیں کلئیر بتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا اور ق لیگ قیادت کے درمیان ملاقات کا احوال سامنے آگیا ، ذرائع ق لیگ کا کہنا ہے کہ فیصلے کا اختیارصرف پرویز الہی کو ہے، ق لیگ نے ایک بارپھرپنجاب کی وزارت اعلی کا مطالبہ سامنے رکھ دیا۔طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات سامنے رکھ دیے، پرویز الہی سیاہ کریں یا سفید ان کے ساتھ ہیں۔پی ٹی ائی وزرا نے کہا کہ ہم وزیراعظم کا مکمل اعتماد لے کر آئے ہیں ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم تبدیلی کب کرنی ہے،نہیں بتایا۔

رہنما ق کا کہنا تھا کہ ہمیں کلئیربتائیں ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں، عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے کلئیر کریں،بعد میں کوئی فائدہ نہیں ، جس پر وفاقی وزرا نے کہا ہم لگے ہوئے ہیں ، آپ کو طے کرہی بتائیں گے۔یادرہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وفاقی وزرا نے وزیر اعظم عمران خان کا پیغام چوہدری برادران تک پہنچایا۔دوران ملاقات طارق بشیر چیمہ نے ساڑھے تین سال میں پارٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا، جس پر پی ٹی آئی وزرا نے کہا وزیراعظم عمران خان کو اس ساری صورتحال سے آگاہ کریں گے۔پرویز الہی کا کہنا تھا کہ آج کی ملاقات سے متعلق چوہدری شجاعت کو اعتماد میں لیں گے اور آئندہ ملاقات اسلام آباد میں ہو گی،ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق  حکومتی مذاکراتی کمیٹی شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے تمام کوششیں رائیگاں چلی گئیں کیوں کہ مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے عدم اعتماد میں ووٹ کا فیصلہ آخری دن پر چھوڑ دیا۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کے ق لیگ کی قیادت سے مذاکرات میں برف نہ پگھل سکی، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے تمام کوششیں کرلیں تاہم ان کی کی تمام وضاحتیں بیکار گئیں، اور ق لیگ نے کوئی واضح پیغام نہیں دیا۔ذرائع کے مطابق پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ چوہدری پرویز الہی کے ملاقات کے دو دور ہوئے۔ پرویز الہی نے حکومتی وزرا سے کہا کہ معاملات اتنے سیدھے نہیں جتنے اپ کو لگ رہے ہیں، اور پرویز الہی نے فی الحال عدم اعتماد کے معاملے پر تعاون کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے حتمی بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین اسلام آباد میں ہیں ان سے مشورہ کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک بات چیت کے بغیر واپس روانہ ہوگئے۔ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کے آخری روز ہی مسلم لیگ ق کا حتمی فیصلہ سامنے آئے گا، ق لیگ کی قیادت کا ملاقاتوں کا سلسلہ حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ جاری رہے گے، اور اسلام آباد میں مسلم لیگ ق سے حکومتی وفد دوبارہ ملاقات کرے گا۔ق لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران اور حکومتی ٹیم کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے،  بات سنی ہے، فیصلے کا اختیار صرف چوہدری پرویز الہی کے پاس ہے، قیادت نے ایک مرتبہ پھر پنجاب کی وزارت اعلی کے حوالے سے اپنا مطالبہ حکومتی ٹیم کے سامنے رکھا ہے۔ طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ ق لیگ نے حکومتی ٹیم کے سامنے اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات رکھ دئیے ہیں،دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  نے دعوی کیا ہے کہ پرویز الہی سے ملاقات زبردست رہی۔ وفاقی وزرا شاہ محمودقریشی اور پرویزخٹک ملاقات کے بعد چوہدری برادران کے گھر سے روانہ ہوئے تو اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ملاقات زبردست رہی۔صحافی نے سوال کیا چوہدری برادران آپ کو خالی ہاتھ یہاں سے بھجوا رہے ہیں؟ جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اللہ نے کبھی ہمیں خالی ہاتھ نہیں لوٹایا۔