تل ابیب (ویب ڈیسک)
اسرائیل کی میزبانی میں ہونے والے اہم اجلاس میں امریکا، متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر اور مراکش کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تاریخ میں پہلی بار 4 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیلی سرزمین میں کسی اہم ایونٹ میں شرکت کی۔ اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی شرکت کی۔اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لیپید کی میزبانی میں 6 ممالک کے وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس اسرائیل کے ایک چھوٹے سے شہر میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکا نے خطے کی بدلتی صورت حال اور مشرق وسطی میں ایران کے اثر و رسوخ پر تبادلہ خیال کیا۔اجلاس میں اسرائیل، امریکا، متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر اور مراکش کے وزرائے خارجہ نے ایران کی مشرق وسطی میں مداخلت کو کم کرنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید النہیان نے 2 روزہ اجلاس کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیا بلاک دنیا میں ایک مختلف مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گا۔ بحرین، مصر اور مراکش کے وزرائے خارجہ نے اجلاس کے انعقاد پر اسرائیل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کے تحفظ اور اہداف کے حصول کے لیے تعاون جاری رکھیں گے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ مشرق وسطی میں پائیدار امن اور مستحکم تعلقات کے لیے اتحاد اور اتفاق کی سب سے زیادہ ضرورت ہے جس کی جانب یہ اجلاس پہلی سیڑھی ہے۔قبل ازیں اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپید نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ مشرق وسطی میں انتشار پھیلانے والوں کا مل کر مقابلہ کیا جائے جس کے لیے یہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل، امریکا اور 4 عرب ممالک کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔