لکی مروت پولیس کا سیکیورٹی فورسز کے ہمراہ  مشترکہ انٹیلی جنس اور ٹیکنکل بیسڈآپریشن

فائرنگ کے تبادلے میں انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈرسمیت چارمبینہ دہشت گرد ہلاک، خودکار ہتھیار برآمد

سرائے نورنگ (ویب ڈیسک)

لکی مروت پولیس کا سیکیورٹی فورسز کے ہمراہ تھانہ پیزو کے حدود میں شیری خیل کے قریب وانڈہ فقیران میں مشترکہ انٹیلی جنس اور ٹیکنکل بیسڈآپریشن۔سرچ آپریشن کے دوران دہشت گرودں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈرسمیت چارمبینہ دہشت گرد ہلاک،خودکار ہتھیار برآمد۔تفصیلات کے مطابق ضلعی پولیس سربراہ شہزادہ عمر عباس بابر کو گزشتہ شب انٹیلی جنس ادروں سے انفارمیشن ملی تھی کہ کالعدم دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب مبینہ دہشت گرد کمانڈر یسین عرف لڑم جسکے سر کی قیمت 30لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی،سمیت 4مبینہ دھشت گردشیری خیل کے قریب وانڈہ فقیران کے علاقہ میں موجود ہیں اور دہشت گردی کا منضوبہ بناریے ہیں جس پر فوری ایکشن لیتے ہوے ڈی پی او کے زیر نگرانی میں اور ڈی ایس پی لکی اقبال مومند کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری اور سیکیورٹی فورسز کے دستوں نے گزشتہ شب سے علاقے کو گھیرے میں لیکر مشترکہ اپریشن شروع کیا وانڈہ فقیران میں اپریشن کے دوران دہشت گردوں کا پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہواجوکہ کافی دیرتک جاری رہا فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ چاروں ہلاک دہشت گردوں کی شناخت آفتاب ولد مشال،فضل الرحمان عرف ارمانی ولد عبدالوالی ساکنان شیری خیل،علیم اللہ ولد عالم سکنہ وانڈہ فقیران پیزو،یسین عرف لڑم سکنہ جانی خیل وزیر کے نام سے ہوئی ہیں، پولیس نے ہلاک دہشت گرودں کے قبضے سے چارعدد کلاشنکوفیں معہ ایمونیشن اور ایک عدد RPG7 راکٹ لانچر اور IED برامد کرلیے۔ جبکہ ایک دھشتگرد سیدزمان ولد خان زمان کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جس کے لیے پولیس اور سیکورٹی فورسز کا سرچ اپریشن جاری ہیں۔ واضح رہے کہ کالعدم دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے چاروں ہلاک دہشت گرد اسی سال ماہ جنورہ میں  بلوچستان ایف سی میں تعینات اہلکار رفیع اللہ سکنہ کرموخیل جوکہ چھٹی پر اپنے گاں ایا ہوا تھا جسکی لاش سورکمندڈیم نزد شیری خیل کے قریب ملی،چھٹِی پر آئے ہوئے مقتول ایف سی اہلکار رفیع اللہ کو دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا جس میں یہ چاروں دہشت گرد ملوث تھے اس علاوہ بھی دیگر دہشت گردی کے متعدد مقدمات میں بھی مطلوب تھے۔