صدر کا الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کے انعقاد کے لیے خط
الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90دن میں الیکشن کرانے کیلئے تاریخ دینے کی ہدایت
نئی حلقہ بندیوں کے بغیر آئندہ عام انتخابات غیرقانونی ہونگے، ذرائع الیکشن کمیشن
اسلام آباد( ویب نیوز)ایوانِ صدر کی جانب سے الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق خط لکھ دیا گیا ۔خط میں الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن میں الیکشن کرانے کیلئے تاریخ دینے کی ہدایت کی گئی۔خط کے متن کے مطابق قومی اسمبلی کے انتخابات کیلئے اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر انتخابات کرانا ہوتے ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کیلئے الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم کی ایڈوائس پر صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔mk/nsr
نئی حلقہ بندیوں کے بغیر آئندہ عام انتخابات غیر قانونی ہوں گے جبکہ انتخابات کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق ملک بھر میں آئندہ عام انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو تاحال سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے۔ ڈپٹی اسپیکر رولنگ ازخود نوٹس کیس کی سماعت پر الیکشن کمیشن باضابطہ اجلاس بلا کر فیصلہ کرے گا۔الیکشن کمیشن کے سامنے سب سے بڑا چیلنج نئی حلقہ بندیوں کا ہوگا کیونکہ آئین اور الیکشن ایکٹ کے تحت پورے ملک میں نئی حد بندی ضروری ہے۔مردم شماری 2017 کے نوٹیفکیشن اور فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرنا لازم ہوگا جبکہ سندھ میں نئے اضلاع کی تشکیل کی وجہ سے بھی نئی حلقہ بندیاں کرنا لازم ہوگا۔ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق مردم شماری 2017 کے بعد قومی اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 272 سے کم کر کے 266 کر دی گئی ہے۔