شہباز شریف کا مبینہ امریکی خط کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی سلامتی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کا اعلان
اس حوالے سے تمام حقائق کو قوم کے سامنے لایا جائے گا،نو منتخب وزیراعظم
سی پیک کو پاکستان سپیڈ سے آگے بڑھائیں گے
ملک میں کوئی غدار تھا نہ کوئی ہے
معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے مذاکرات سے کام لیں گے، اتحاد کے ساتھ ملکی معیشت کو بچائیں گے
ہمارے حکمران مسئلہ کشمیر پر خاموش ہوکر بیٹھ گئے۔ بھارت نے آئین کے آرٹیکل370 میں ترمیم کرکے کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا
چین کے ساتھ ہماری دوستی تاقیامت قائم رہے گی۔شہباز شریف کا خارجہ پالیسی کے حوالے سے ترجیحات کا بھی اعلان
اسلام آباد( ویب نیوز)
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے مبینہ امریکی خط کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی سلامتی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے تمام حقائق کو قوم کے سامنے لایا جائے گا، سی پیک کو پاکستان سپیڈ سے آگے بڑھائیں گے، ملک میں کوئی غدار تھا نہ کوئی ہے، معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے مذاکرات سے کام لیں گے، اتحاد کے ساتھ ملکی معیشت کو بچائیں گے، قومی اسمبلی میں وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد ایوان سے اپنے پہلے خطاب میں میاں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے آج بچا لیا ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے سے حق کو فتح اور باطل کو شکست ہوئی ہے۔ آج عظیم دن ہے کہ اس ایوان نے سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر بجھوا دیا ہے۔ اسی وجہ سے آج روپیہ اوپر گیا ہے۔ ڈالر 190 سے 182 پر آگیا ہے، جس سے عوام کا اس ایوان پر اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ میں سپریم کورٹ کو اپنی اور اس ایوان کی طرف سے مبارکباد دیتا ہوں کہ اس نے آئین شکنی کو کالعدم قرار دیا اور نظریہ ضرورت کو دفن کردیا اور اب کوئی نظریہ ضرورت کا سہارا نہیں لے سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک ہفتے سے ڈرامہ چل رہا تھا ، جھوٹ کے اوپر جھوٹ بولا جارہا تھا کہ ایک خط آیا ہے۔ خط کے حوالے سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جانا چاہیے۔شہباز شریف نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ان کی ملاقاتیں سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے مارچ کے شروع میں ہوئیں۔ 3 مارچ کو مسلم لیگ ن کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے بعد ہم پی ڈی ایم کے فورم پرگئے جہاں متفقہ طورپر عدم اعتماد کی تحریک لانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ اس پارلیمان کے تمام اراکین کو معلوم ہونا چاہیے کہ حقیقت کیا ہے بطور وزیراعظم پارلیمان کی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں یہ معاملہ رکھیں گے۔ اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان ، ڈی جی آئی ایس آئی اور اس سفیر کو بھی بلائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس حوالے سے ہم پر خدانخواستہ ہم پر کوئی چیز ثابت ہوگئی تو فوراً استعفیٰ دے کر گھر چلا جائوں گا۔ شہباز شریف نے کہاکہ وہ حلف اٹھانے کے بعد پہلی فہرست میں پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس بلائیں گے۔ شہباز شریف نے اس موقع پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہر قدم پر ان کی رہنمائی کی۔ شہباز شریف نے کہاکہ سوشل میڈیا، نیشنل پریس کلب، سول سوسائٹی اور جمہوریت پسند شہریوں نے جمہوری عمل کو آگے بڑھانے میں بھرپور معاونت کی۔ پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار کونسل اور تمام بارز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ بار سمیت بڑی بارز نے ازخود غیر آئینی اقدامات کو چیلنج کیا جس پر ان کا مشکور ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اگر زندہ رہنا ہے تو خودمختار باوقار قوم کی طرح رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ نہ کوئی غدار ہے، نہ کوئی غدار تھا، اگر معیشت کو آگے بڑھانا ہے تو مذاکرات سے کام لینا ہوگا۔ مخاصمت نہیں بلکہ مفاہمت سے کام لینا ہوگا۔ باتوں سے تبدیلی نہیں آتی۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے کے اندر زہر گھول دیا گیا ہے زہر آلودہ پانی کو صاف کرنے میں سالہا سال لگ جائیں گے۔ اگر ہم نے ملک کی ڈوبتی کشتی کوبچانا ہے تو اتحاد کے سوا کوئی چیز کارگر نہیں ہوسکتی۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ ملکی صورتحال بہت خراب ہے جس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ شہباز شریف نے شعر پڑھا کہ
خوشبو کا ایک نگر آباد ہونا چاہیے
اس نظام زر کو برباد ہونا چاہیے
ان اندھیروں میں منزلوں تک پہنچیں ہم
جگنو ئوں کا راستہ تیار ہونا چاہیے
خواہشوں کو خوبصورت شکل دینے کیلئے
خواہشوں کی قیدسے آزاد ہونا چاہیے
ظلم چل رہا ہے کوچہ و بازار میں
عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہیے
شہباز شریف نے کہاکہ انہوں نے آغاز میں ہی میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی اس پیشکش جو حشر ہوا سب نے دیکھا اگر اس کو مان لیا جاتا تو آج حالات اتنے خراب نہ ہوتے۔ اگر سابق حکمرانوں میں جذبہ ہوتا تو آج لاکھوں نوجوان بیروزگار نہ ہوتے۔ پاکستانی تاریخ کا سب سے خسارے والا بجٹ آنے والا ہے۔ تجارتی خسارہ بھی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ہوچکا ہے۔ کھاد اسمگل کروائی گئی اور ملک کے کسان کھاد کیلئے مارے مارے پھرتے رہے آج ہم نئے دور کا آغاز کررہے ہیں ، مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کے آنسوئوں کا مداوا کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ1974 میں بھٹو نے ایٹمی پروگرام کا آغاز کیا تو اور نواز شریف نے تمام دبائو کے باوجود بھارت کے مقابلے چھ ایٹمی دھماکے کیے ۔ شہباز شریف نے مزدور کی ماہانہ اجرت25ہزار روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پرائیویٹ سیکٹر سے درخواست کی کہ نجی سیکٹر بھی اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کریں۔ انہوں نے ریٹائر ملازمین کی پنشن میں10فیصد اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ رمضان پیکیج کے تحت بازاروں میں سستا آٹا دستیاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ بینظیر کارڈ کا بھی دوبارہ اجراء کریں گے۔ خارجہ پالیسی کے حوالے سے شہباز شریف نے کہاکہ ہمارے حکمران مسئلہ کشمیر پر خاموش ہوکر بیٹھ گئے۔ بھارت نے آئین کے آرٹیکل370 میں ترمیم کرکے کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ سابق حکومت نے کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا انہوں نے کہاکہ چین ہمارے دکھ سکھ کا ساتھی ہے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔ سابق حکومت نے اس دوستی کو بھی کم کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ چین کے ساتھ ہماری دوستی تاقیامت قائم رہے گی۔ سی پیک کو پاکستان سپیڈ کے ساتھ چلائیں گے۔ انہوں نے چینی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔ سعودی عرب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا جب پاکستان نے ایٹمی دھماکے کیے تو سعودیہ نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان فکر نہ کرے ہم ایک سال تک تیل کی ضروریات فراہم کریں گے۔ سعودی عرب ابھی ہمارے ساتھ کھڑا ہے اس کے تعاون کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ترکی ، دبئی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانا ہے۔ ترکی ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے انہوں نے کہاکہ یورپی یونین کے ساتھ بھی پاکستان کے تعلقات کو مضبوط کیا جائے گا۔
am-ab-mz