ثابت ہو گیا کہ چہروں کے بدلنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، نظام کو بدلنا ہو گا،سراج الحق
ملک پر حکمرانی کے مزے لوٹنے والی تمام سیاسی جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئیں
الیکٹیبلز نے گزشتہ 74برسوں سے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنایا ہوا ہے
ملک میں دھونس، دھاندلی اور دولت کے زور پر الیکشن لڑے جاتے ہیں
تینوں بڑی جماعتوں نے اپنی بادشاہتیں قائم کر لیں، لیکن قانون، عدل و احسان کی حکمرانی قائم نہ کر سکے
امیر جماعت کا نوجوانوں کے اعزاز میں دی گئی تقریب افطار سے خطاب
ثمرباغ دیرپائن ( ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکٹیبلز نے گزشتہ 74برسوں سے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ملک میں دھونس، دھاندلی اور دولت کے زور پر الیکشن لڑے جاتے ہیں۔ تینوں بڑی جماعتوں نے اپنی بادشاہتیں قائم کر لیں، لیکن قانون، عدل و احسان کی حکمرانی قائم نہ کر سکے۔ برسہابرس سے یہی کھیل جاری ہے، قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا، ادارے تباہ ہوئے اور عوام کے ارمانوں کا خون کیا گیا۔ ملک پر حکمرانی کے مزے لوٹنے والی تمام سیاسی جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہو گئیں۔ ثابت ہو گیا کہ چہروں کے بدلنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، نظام کو بدلنا ہو گا۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے قرآن و سنت کی حکمرانی قائم کرنا ہو گی۔ ملک کے روشن مستقبل کے لیے واحد آپشن جماعت اسلامی ہے۔ نوجوانوں کو کہتاہوں کہ اسلامی انقلاب کے لیے کمر کس لیں۔ ملک میں پڑھے لکھے نوجوانوں کا استحصال ہو رہا ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں نوجوان بے روزگار اور مستقبل سے مایوس ہیں۔ پاکستان کی یوتھ مایوس ہونے کی بجائے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے جدوجہد کاآغاز کرے۔ ملک کو امریکی تسلط سے حقیقی معنوں میں نجات دلانے کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ پی ٹی آئی حکومت گرانے سے متعلق امریکی دھمکی آمیز خط کے معاملہ کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن تشکیل دے۔ قوم میں تقسیم خطرناک صور ت حال اختیار کر چکی، سیاسی و جمہوریت قوتیں اس کے خاتمہ کے لیے کردار ادا کریں۔ شفاف الیکشن کے لیے انتخابی اصلاحات وقت کی ضرورت،سیاسی جماعتیں الیکٹورل ریفارمز کے لیے آپس میں مذاکرات کا آغاز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ثمرباغ دیرپائن میں نوجوانوں کے اعزاز میں دی گئی تقریب افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سراج الحق نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف وعدے اور دعوے کیے گئے جو پورے نہیں ہوئے۔ کراچی سے چترال تک لوگ پریشان ہیں۔ ایک طرف حکمرانیوں کی عیاشیاں ہیں کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں، تو دوسری جانب غریب آدمی دو وقت کے کھانے کے لیے ترس رہا ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔ گزشتہ روز بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ نئی حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سب سے پہلے مہنگائی کے مارے عوام کو ریلیف دے۔ پی ٹی آئی کی حکومت پونے چار برس خراب کارکردگی کا ملبہ پچھلی حکومت پر ڈالتی رہی اور اب موجودہ حکومت نے پہلے دو تین روز میں ہی یہی رٹ لگانا شروع کر دی ہے۔ موجودہ حکومت بنانے والی تقریباً سبھی جماعتیں ماضی میں بھی حکمرانی کے مزے لوٹتی رہیں، دیکھتے ہیں اب وہ کس طرح ملک اور عوام کی بہتری کے لیے کام کرتے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں استحصالی نظام کا خاتمہ چاہتی ہے۔ کرپشن اور اقربا پروری حکومتی اداروں میں سرایت کر چکی ہے۔ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ، آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام سے ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد اسلامی فلاحی معاشرہ کے قیام کے لیے ہے۔ قوم نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران اسلام آباد میں مفادات اور اقتدار کے حصول کے لیے جاری کھیل کو دیکھا، جس میں تمام چہرے بری طرح بے نقاب ہو گئے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جاگیرداروں اور وڈیروں کے درمیان اقتدار کی رسی کشی دیکھنے میں آئی، سالہاسال سے اسی طرح قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ جماعت اسلامی نے مفادات اور گالم گلوچ کی سیاست سے ہٹ کر عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہماری لڑائی کسی فرد یاجماعت سے نہیں بلکہ فرسودہ نظام کے خاتمہ کے لیے ہے۔ جماعت اسلامی ایک جمہوری جماعت ہے جس کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہیں جو ملک کو ملت کا درد رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی دیگر سیاسی جماعتیں جو جمہوریت کا دعویٰ کرتی ہیں،وہ خود جمہوریت کے تصور سے ناآشنا ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فرد اور معاشرہ کی اصلاح کے لیے میدان عمل میں ہے۔ رمضان کے مبارک مہینہ میں لوگ اس مقصد کے لیے جدوجہد کو مزید تیز کریں جس کی خاطر اللہ تعالیٰ نے انھیں اس دنیا میں بھیجا ہے۔ ہمیں مل کر حضورۖ کے دین کو تخت پر لانا ہے۔ اسلامی نظام کے نفاذ میں ہی انسانیت کی بقا اور کامیابی کا راز مضمر ہے۔