لاہور (ویب نیوز)
محمدحمزہ شہباز شریف نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی جانب سے ان سے بطور منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حلف نہ لینے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست سینیٹر چوہدری اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے عطاء اللہ تارڑ نے دائر کی ہے۔درخوست میں چیف سیکرٹری پنجاب اورگورنر پنجاب کو فریق بناتے ہوئے یہ مئوقف اختیار کیا ہے کہ سردار عثمان احمد خان بزدار کا استعفیٰ یکم اپریل سے منظور ہو چکا ہے اورتب سے لے کرآج تک وزیر اعلیٰ پنجاب کا دفتر خالی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر کا وزیر اعلیٰ سے حلف لینے کے لئے بلانا آئینی روایت ہے اور روایات کی خلاف ورزی کرنا درحقیقت آئین کے خلاف ہے۔ درخواست میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ آئینی بحران پیدا کیا جارہا ہے اوروزیر اعلیٰ سے حلف نہیں لیا جارہا جو کہ پارلیمانی جمہوریت اور آئین کی روح کے خلاف ہے۔ درخواست میں یہ مئوقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر آفس وفاق کی علامت ہے اور گورنر کا کام آئین کا تحفظ کرنا ہے نہ کہ بادشاہت کی طرح کسی بھی کیس میں اپنی من مرضی کرنا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کا درخواست گزار سے حلف نہ لینا سیاسی شعبدہ بازی ہے اور بدنیتی ہے لہذاگورنر پنجاب کو حمزہ شہباز شریف سے حلف لینے کا حکم دیا جائے یااس کے مناسب کوئی بھی احکامات جاری کئے جائیں ۔حمزہ شہباز شریف نے درخواست میں مئوقف اختیار کیا ہے کہ ان کے پاس دادرسی کے لئے کوئی اور فورم نہیں بچا اس لئے انہوں نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ درخواست کی سکروٹنی مکمل کرنے کے بعد درخواست سماعت کے لئے مقررکرنے کے حوالہ سے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی کے سامنے پیش کریں گے۔ چیف جسٹس درخواست کو سماعت کے لئے متعلقہ بینچ کو بھجوائیں گے۔