پرانی الیکشن فیس بحا ل کی جائے،گروپ کی بجائے انفرادی الیکش لڑنے کی اجازت دی جائے اور امیدوار کے لئے تعلیم کی شرط ختم کی جائے
بلدیاتی الیکشن میں جماعت اسلامی اپنے جھنڈے اور نشان ترازو کے ساتھ حصہ لے گی۔جاوید قصوری کی ذکراللہ مجاہد کے ہمراہ پریس کانفرنس
لاہور (ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی وسطی پنجا ب محمد جاوید قصوری نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی حکومت یا لوکل گورنمنٹ کا نظام جمہوری معاشروں میں عوام کے بنیادی مسائل اُن کے مقامی نمائندوں کے ذریعے مقامی سطح پر حل کروانے کے لئے متعارف کروایا گیا ہے تاکہ عوام کو بنیادی شہری سہولیات اُن کے گھر کی دہلیز پر فراہم کی جا سکیں ـ ترقی یافتہ جمہوری معاشروں میں بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار اور مؤثر بنایا گیا ہے ـ بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے ذریعے عام افراد کو اپنے مقامی حلقوں سے نمائندے منتخب کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے، بلدیاتی الیکشن کے اس جمہوری عمل سے غریب اور متوسط طبقہ کے عام افراد میں سے مستقبل کی سیاسی قیادت پروان چڑھتی ہے ـ لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی سیاست پر نسل در نسل قابض چند خاندانوں نے بلدیاتی نظام حکومت کو جان بوجھ کر کمزور، غیرفعال اور غیرمؤثر بنا رکھا ہے ـ پاکستان میں بااختیار بلدیاتی حکومتوں کا قیام دستوری تقاضا ہے لیکن الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نااہلی اور موجودہ و سابقہ حکومتوں کی سازشوں سے بلدیاتی حکومتوں کو ایک طویل عرصہ سے معطل اور غیر فعال بنایا گیا ہے ـپنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کا خیرمقدم کرتی ہے اور اسے جمہوری عمل کی بحالی سے تعبیر کرتی ہے ـ البتہ کچھ سنگین نوعیت کے مسائل اور تحفظات کی وجہ سے جماعت اسلامی ان بلدیاتی الیکشن کو ایک فراڈ الیکشن قرار دیتی ہے ـ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب لوکل گورنمنٹ (الیکشن) رولز 2022 کے مجوزہ ڈرافٹ کو بنیاد بنا کر بلدیاتی امیدواروں کے لئے الیکشن فیس میں تین گنا تک اضافہ کر دیا ہے، حالانکہ یہ رولز صرف تجاویز کی حد تک ڈرافٹ ہوئے ہیں اور آج تک یہ رولز صوبائی اسمبلی یا صوبائی کابینہ نے منظور ہی نہیں کئے ـ ان اضافہ شدہ الیکشن فیسوں کی وجہ سے کسی نیبرہُڈ کونسل یا ویلیج کونسل کے چئیرمین کے امیدوار کو اپنی اور اپنے پینل کے لئے کُل 67 ہزار روپے الیکشن فیس جمع کروانا پڑے گی ـ دوسری طرف مئیر کے ایک امیدوار کو اپنی اور اپنے پینل کے لئے 5 لاکھ روپے سے لے کر 8 لاکھ روپے تک الیکشن فیس جمع کروانی پڑے گی ـ ایسے فرضی، مجوزہ اور غیر منظور شدہ رولز کی بنیاد پر بلدیاتی امیدواروں کے لئے الیکشن فیس میں تین گنا اضافہ غیر قانونی اور بلاجواز ہے جسے جماعت اسلامی غریب دشمنی اور جمہوریت دشمنی سے تعبیر کرتی ہے ـ یہ ظالمانہ اور غیرقانونی الیکشن فیسیں غریب اور متوسط طبقہ کو بلدیاتی حکومت کے نظام سے نکال باہر کرنے کی کوشش ہے ـانہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پنجاب الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلدیاتی امیدواروں کے لئے الیکشن فیس کو پنجاب لوکل گورنمنٹ (کنڈکٹ آف الیکشنز) رولز 2013 کے مطابق لاگو کیا جائے ـ پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 میں ہر نیبرہُڈ کونسل یا ویلیج کونسل میں بلدیاتی امیدواروں کے 12 رکنی پینل کی لازمی شرط عائد کی گئی ہے، اسی طرح میٹرو پولیٹن کارپوریشنز اور ڈسٹرکٹ کونسلز میں امیدواروں کے 45 سے 75 رکنی پینل کی لازمی شرط عائد کی گئی ہے ـ دوسرے الفاظ میں کوئی شخص اُس وقت تک نیبرہُڈ کونسل یا ویلیج کونسل کا الیکشن نہیں لڑ سکتا جب تک وہ اپنے ساتھ مزید 11 امیدواروں کا پینل نہ بنائے ـ اسی طرح کوئی شخص اُس وقت تک میٹرو پولیٹن کارپوریشن یا ڈسٹرکٹ کونسل کی کسی بھی نشست کے لئے الیکشن نہیں لڑ سکتا جب تک وہ اپنے ساتھ 45 سے 75 دیگر امیدواروں کا پینل نہ بنائے اور 5 لاکھ سے 8 لاکھ روپے تک کی الیکشن فیسوں کا بندوبست نہ. کرے ـانہوں نے کہا کہ یہ بلدیاتی نظام حکومت کو امیروں، سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کا ایک کلب بنانے کی سازش ہے ـ یہ پینل سسٹم غیر آئینی اور ناقابلِ عمل ہے جس کا واحد مقصد عام افراد کو بلدیاتی الیکشن لڑنے سے روکنا ہے ـ جماعت اسلامی پنجاب الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلدیاتی اُمیدواروں کے پینل کی لازمی شرط کو غیر آئینی قرار دے کر اس کا خاتمہ کیا جائے ـپنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 میں ہر نیبرہُڈ کونسل یا ویلیج کونسل کے چئیرمین کے امیدوار کے لئے اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ کونسل کے مئیر کے لئے انٹرمیڈیٹ کی شرط لاگو کی گئی ہے ـ انٹرمیڈیٹ کی شرط جو کہ قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے امیدواروں کے لئے بھی نہیں ہے، ایسی شرط کم شرح خواندگی والے صوبہ پنجاب میں صرف بلدیاتی امیدواروں پر عائد کرنا سراسر غیر آئینی اور عام افراد کو بلدیاتی انتخابات سے دور رکھنے کی سوچی سمجھی سازش ہے ـ جاوید قصوری نے مطالبہ کیا کہ چئیرمین اور مئیر کے امیدواروں پر انٹرمیڈیٹ کی لازمی شرط کا فی الفور خاتمہ کیا جائے ـاگر الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت نے ان مطالبات کو تسلیم نہ کیا اور ان تکنیکی بنیادوں پر امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی لینے سے انکار کیا یا انہیں مسترد کیا تو جماعت اسلامی بھرپور احتجاج کرے گی اور مطالبات کی منظوری تک الیکش کمیشن کے دفاتر پر احتجاجی دھرنے دئیے جائیں گے۔