مئی تک لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی کی جائے ، شہباز شریف

تیل وگیس کا بندوبست ہونے تک عبوری اقدامات کو بہتربنایا جائے

توانائی کا شعبہ تباہ کرکے پاکستان کی معیشت دیوالیہ کرنے کی سازش کی گئی

پاکستان بھر میں قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کا اعلان ، رانا ثنااللہ کی سربراہی میں کمیٹی کا اعلان

وزیراعظم کا کوٹ لکھپت جیل، اسپتال اور لنگر خانے کا دورہ ، فوری اقدامات کے لئے حکام کو احکامات

لاہور(ویب  نیوز) وزیراعظم پاکستان میاں محمدشہباز شریف نے مئی کے مہینے تک لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی کرنے کاحکم دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی بار لاہور پہنچے تو لاہور میں سب سے پہلے کوٹ لکھپت جیل کے دورے پر پہنچ گئے، جہاں انہوں نے جیل کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ وزیراعظم نے اس بیرک کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں قید کے دوران رکھا گیا تھا۔وزیراعظم کے ہمراہ آئی جی جیل خانہ جات، آئی جی پنجاب، چیف سیکرٹری اور کمشنر لاہور بھی ساتھ تھے،

وزیراعظم نے جیل میں موجود اسپتال اور لنگر خانے کا بھی دورہ کیا، اور کوٹ لکھپت جیل سمیت تمام جیلوں میں سہولتوں میں سہولیات میں اضافے اور اسکول ڈسپنسری بہتر کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم شہبازشریف نے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافے اورعوام کی مشکلات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مئی کے مہینے تک لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی کرنے کاحکم دے دیا اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی سخت ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو جب تک اس عذاب سے نجات نہیں ملتی نہ خود چین سے بیٹھوں گا نہ کسی کو بیٹھنے دوں گا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سابق حکومت کی مجرمانہ غفلت کی پیدا کردہ تکلیف سے شہریوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں، تیل وگیس کا بندوبست ہونے تک عبوری اقدامات کو بہتربنایا جائے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف حکومت نے ملک میں اضافی بجلی کی وافرمقدار فراہم کی تھی، عمران حکومت نے ایک نیا یونٹ شامل نہیں کیا، بروقت ایندھن خریدا گیا نہ کارخانوں کی مرمت کی گئی، سابقہ حکومت نے ہمارے دور کے سستی اور تیز ترین بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ بند کئے، مہنگی اور کم بجلی بنانے والے کارخانے استعمال کئے گئے، اس ظلم کی قیمت قوم کو ہر ماہ 100 ارب روپے کی شکل میں ادا کرنا پڑرہی ہے، 6 ارب میں ایل این جی کا جو ایک جہاز مل رہا تھا، وہ قوم کو20 ارب میں پڑ رہا ہے، عمران حکومت کا یہ ظلم قوم کو اس سال 500 ارب سے زائد میں پڑے گا،

توانائی کے شعبے کی تباہی کرکے پاکستان کی معیشت دیوالیہ کرنے کی سازش کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کوٹ لکھپت جیل لاہورکے  دورہ کے دوران  پاکستان بھر میں قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کا اعلان کیا ۔وزیراعظم نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کیا جو جیلوں میں قیدیوں کی سہولت اور اور مجموعی نظام کی بہتری کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرے گی۔ اس کمیٹی میں چاروں صوبوں کی نمائندگی کرتے ہوئے افسران شامل ہوں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ جو قیدی اپنی سزا مکمل کرلیں ان کو معاشرے کا فعال شہری بنانے میں ہرممکن سرپرستی حکومت کے فرائض میں شامل ہے۔وزیراعظم نے کوٹ لکھپت جیل حکام کو خصوصی تاکید کی کہ قیدیوں کی سہولت کے لیے دستیاب ذرائع کو مثر طریقے سے بروئے کار لایا جائے تاکہ قیدیوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جا سکے اس تناظر میں وزیراعظم نے قیدیوں کے کھانے پینے اور صحت کی سہولیات کو مزید بہتر کرنے کی تاکید کی ۔مزید برآں وزیراعظم نے قیدیوں کی ہنر سازی کے لیے بھی دستیاب ذرائع کو موثر طور پر استعمال میں لانے کی خصوصی ہدایت کی تاکہ قیدی اپنی سزا کا دورانیہ مثبت انداز میں پورا کر سکیں اور اپنے آپ کو سزا کے بعد معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے بھرپور طریقے سے تیار کرسکیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے جوہر ٹان میں قائم رمضان بازار کا اچانک دورہ کیا اور عوام کو ماہ رمضان میں اشیائے خوردونوش کی ارزاں نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کی۔