سرینگر (ویب نیوز)
مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے جمعہ کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما مشتاق الاسلام اور کشمیری صحافی آصف سلطان سمیت 40سے زائد کشمیری سیاسی نظربندوں کو اترپردیش کی امبیڈکر نگر سینٹرل جیل منتقل کردیا ۔ غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری سیاسی رہنمائوں کے متعدد رشتہ داروںنے اپنے پیاروںکی بھارت کی جیل منتقل کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کوبتایا ہے کہ کم سے کم 40نظربندوں کوعید الفطر سے قبل رمضان المبارک کے دوران سخت سیکورٹی میں آگرہ جیل منتقل کیاگیا ہے۔ غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری صحافی آصف سلطان جنہیں اگست2018میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیاگیاتھا کی نظربندی کو 1300سے زائد دن مکمل ہوچکے ہیں،علاوہ ازیں بھارتی پولیس نے ضلع بڈگام سے حریت رہنما مولوی سجاد کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرلیا ہے ۔ پولیس نے مسلم لیگ جموں وکشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے صدر مولوی سجادکو نادی ہل میںانکے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔ قابض انتظامیہ نے ان پرکالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں بارہمولہ سب جیل منتقل کردیا۔ بھارتی فورسز نے گزشتہ چار ماہ کے دوران مقبوضہ علاقے میں تین سو سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔