سپریم کورٹ کا شکریہ! ووٹ بیچنے والوں کو رد کردیا، عمران خان

مسلط کردہ ڈاکوں نے ہماری اخلاقیات کو ختم کرنے کی کوشش کی، سپریم کورٹ نے ہماری اخلاقیات کو گرنے سے بچایا

سپریم کورٹ سے ایک اور درخواست کروںگا شریف خاندان کے کرپشن کیسز خود سنے۔ ہمیں کسی اور پر اعتماد نہیں

امپورٹڈ حکومت خوفزدہ ہے  ، امپورٹڈ حکومت کو پتہ ہے پیچھے ان کے ٹائیگر اور آگے سمندر ہے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کا کوہاٹ جلسے سے خطاب

کوہاٹ( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے منحرف اراکین کے معاملہ پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ دے کر آج ہماری اخلاقیات کوگرنے سے بچالیا ہے۔سپریم کورٹ سے ایک اور درخواست کروںگا شریف خاندان کے کرپشن کیسز خود سنے۔ ہمیں کسی اور پر اعتماد نہیں۔کوہاٹ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آج کوہاٹ کی تاریخ کا سب سے بڑاجلسہ ہے،  ، آج کوہاٹ میں حقیقی آزادی کا جذبہ دیکھ رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے لگی ہیں، امپورٹڈ حکومت خوفزدہ ہے حکم ملا ہے پیٹرول اور فضل الرحمان کی قیمت بڑھائیں، امپورٹڈ حکومت کے اوپر اس وقت خوف طاری ہے، امپورٹڈ حکومت کو پتہ ہے پیچھے ان کے ٹائیگر اور آگے سمندر ہے۔عمران خان نے کہا کہ چیری بلاسم شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کا بڑا شوق تھا، بڑا بھائی وزیراعظم رہ چکا تھا اس لیے شہباز شریف بھی وزیر اعظم بننا چاہتا تھا، شہباز شریف نے بہت دیر سے اچکن سلوائی ہوئی تھی، شہباز شریف کے پاس جوتے پالش کرنے کا بہترین فن ہے، شہباز شریف دو طرح کے بوٹ بڑی اچھی طرح پالش کرتا ہے، ایک فوجی بوٹ اور ایک امریکی بوٹ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ مزے آصف زرداری لے رہا ہے، ساری گالیاں شہباز شریف کو پڑ رہی ہیں، زراری حکومت میں بیٹھا ہے، ن لیگ کے معاملے میں آصف زرداری واقعی بھاری ہے، تھری اسٹوجز نے زور لگا کر ہماری حکومت گرائی تھی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج شہبازشریف بری طرح پھنس گئے ہیں، کل ان کی آئی ایم ایف کیساتھ میٹنگ ہے، آج ان کے پاس دو ہی راستے ہیں الیکشن کروائیں یا امریکیوں کو کہیں گے خدا کیلئے ہمیں ڈالر دو، یہ امریکیوں کو کہیں گے ہمیں ڈالر نہ دیئے توعمران خان پھر آجائے گا، امریکیوں کو اچھی طرح جانتا ہوں وہ ڈالر ایسے ہی نہیں دیں گے، امریکی پہلے غلامی کرائیں گے اس کے بعد ڈالر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے روس کیساتھ تیل اور گندم کا معاہدہ تقریبا کرلیا تھا، ہمیں پیٹرول اور فضل الرحمان روس سے 30 فیصد کم قیمت پر ملنا تھا، ہمیں روس سے گندم بھی 30 فیصد کم قیمت پر ملتی تاکہ لوگوں کو مہنگائی سے بچائیں، ان لوگوں نے آتے ہی روس کیساتھ معاہدے ختم کیے کیونکہ انہیں حکم ملا تھا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی غلامی کی زنجیریں ان پر ڈال کر ہر اپنا کام کروائیں گے، دہشتگردی کی جنگ کی وجہ سے 35 لاکھ قبائلیوں نے نقل مکانی کی، جو زکوات دیتے تھے وہ ایک ہی رات میں زکوات لینے والے بن گئے، پرویز مشرف نے گھٹنے ٹیک کرجنگ میں شرکت کی۔ دہشت گردی کی جنگ میں 80 ہزارپاکستانیوں نے قربانیاں دیں، جنگ کا سب سے زیادہ نقصان قبائلی علاقوں کو ہوا، قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں سے جو بھی مرتا تھا اسے دہشت گرد کہتے تھے، ڈرون حملوں کی کبھی تحقیقات نہیں ہوتی تھیں، یہ غلام کبھی آوازبلند نہیں کرتے تھے، عمران خان کا کہنا تھا کہ کبھی غلام قوم عظیم قوم نہیں بن سکتی، غلام کبھی شاہین کی طرح پروازنہیں کرسکتے، ہمارے نبی ۖ دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب لے کر آئے، اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں، جوانسان آزاد نہیں ہوتا وہ کبھی بڑے کام نہیں کرسکتا۔ کوئی سیاسی تقریرنہیں تبلیغ کررہا ہوں، ہمارے پاس دوراستے ہیں، ایک تباہی، دوسرا نبی ۖ کی عظمت کا راستہ ہے، ایک طرف غلامی، دوسری طرف آزادی ہے، ایک طرف امربالمعروف، دوسری طرف چورہے، اللہ کا حکم ہے برائی کے خلاف جہاد کرو، ایک طرف ہم چاہتے ہیں پاکستان کا نظام ٹھیک ہو، دوسری طرف 30 سال سے مل لوٹنے والے کھڑے ہیں، اللہ نے ہمیں یہ اجازت ہی نہیں دی کہ آپ نیوٹرل ہوجاو۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے 31 ارب ڈالرہماری حکومت میں بھیجے، ہماری حکومت میں کسانوں کو پہلی دفعہ پورا معاوضہ ملا،60فیصد پاکستان میں خوشحالی آئی، 50 سال بعد ہماری حکومت میں ڈیم بننا شروع ہوئے، آنے والی نسلوں کے لیے ہم نے10ارب درخت لگائے، ہماری حکومت نے این ایچ اے میں کرپشن کو روکا، مرادسعید نے ایک ہزارارب کی این ایچ اے میں بچت کی، مرادسعید نے (ن) لیگ کے مقابلے میں سستی سڑکیں بنوائیں، ریکوڈک کیس میں ہم نے اپنے ملک کو جرمانے سے بچایا، کارکے کیس میں ترک صدر طیب اردوان کے ذریعے پاکستان کو 200 ارب کے جرمانے سے بچایا، ہماری حکومت پیسے نہیں بنارہی تھی اس حکومت کوانہوں نے گرایا، اب یہ دنیا بھرمیں جا کر بوٹ پالش کر رہے ہیں کہ پیسہ دیدو۔عمران خان نے مزید کہا کہ بڑی مشکلوں سے ایک اسمبلی ڈیزل کے بغیر چل رہی تھی، سب کہتے تھے شہباز شریف صبح 7 بجے اٹھتا ہے اوربڑا کام کرتا ہے، اب شہبازشریف کدھرگئے ہیں، مہنگائی بڑھ رہی ہے، کورونا کے دوران مجھے بار بار کہتے تھے لاک ڈاون کرو، میں ان سے پوچھتا تھا لاک ڈاون کے دوران دیہاڑی دارکا کیا بنے گا، شہبازشریف، بلاول بھٹو لاک ڈاون نہ کرنے پرمجھے تنقید کا نشانہ بناتے تھے، اللہ کا کرم دیکھیں دنیا نے پاکستان کی کورونا پالیسی کوسراہا، ہم نے کورونا کے دوران معیشت اورغریبوں کوبچایا۔چیئر مین پی ٹی آئی کاکہنا تھا کہ نوجوان مجھ سے وعدہ کریں جن پارٹیوں کی بیرون ملک جائیداد، پیسہ باہر انہیں کبھی ووٹ نہیں دینا، آصف زرداری جب بیرون ملک جاتا تھا وہ کہتے تھے دیکھ کر ہاتھ ملانا کہیں انگلیاں نہ چوری کرلے، مغرب کوسب پتا ہوتا ہے نواز شریف، زرداری کے پیسے کدھرپڑے ہیں، یہ کبھی ابسولیٹلی ناٹ نہیں کہہ سکتے، امریکا جب افغانستان میں ڈرون حملوں کے لیے بیس مانگے گا تویہ کبھی انکارنہیں کریں گے، ان میں جرات نہیں کیونکہ ان کا پیسہ باہرپڑا ہے۔ نوجوان اپنے ذہنوں میں ڈال لیں کبھی غلامی قبول نہیں کرنی، ہم اللہ کے آگے جھکنے والے لوگ ہے، یہ کمزورلوگ ہیں جب باہرجاتے ہیں توان کی کانپیں ٹانگتی ہیں، جب اسلام آباد جائیں گے تو پیسے کے غلاموں سے ہمیشہ کے لیے آزاد ہو جائیں گے، عمران خان نے منحرک اراکین سے متعلق فیصلہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا آج لوٹوں کیخلاف فیصلہ آیا ہے، سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، مسلط کردہ ڈاکوں نے ہماری اخلاقیات کو ختم کرنے کی کوشش کی، سپریم کورٹ نے ہماری اخلاقیات کو گرنے سے بچایا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے ووٹ بیچتے ہیں شکر ہے سپریم کورٹ نے ان کے ووٹ کو رد کردیا ہے، حمزہ شہباز آپ بھی اچکن رکھیں، حمزہ شہباز نے بھی بڑی دیر سے اچکن سلوائی ہوئی تھی۔عمران خان نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ عدالت عظمی شریف خاندان کے کیسز خود سنیں، اداروں کو ان لوگوں نے تباہ کردیا ہے، 40 ارب روپے کا ڈاکا پڑا ہے، کیسے اس کیس کو چھوڑا جاسکتا ہے، ماضی میں انہوں نے کرپشن کی این آر او میں سب معاف کرایا، اس کے بعد دوبارہ 2008 سے 2018 تک کرپشن کی، اب بھی ان کو این آر او مل گیا تو ملک تباہ ہوجائے گا،عمران خان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ شریف خاندان کے چالیس ارب روپے کے کیسز کی یومیہ بنیاد پر سماعت کرے کیونکہ انہوں نے ایف آئی اے کو تباہ کردیا، تفتیش کرنے والے ایف آئی اے افسر ڈاکٹر رضوان کا انتقال ہوگیا جبکہ دوسرے کو ہارٹ اٹیک ہوا، ہمیں سپریم کورٹ کے علاوہ کسی اور پر اعتماد نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ آپ کو حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد میں شرکت کرنی ہے، ویسے بھی اب موٹروے بن گیا ہے، آپ اسلام آباد جلدی پہنچ جائیں گے اور اللہ نے ہمارے لیے موسم بھی اچھا کردیا ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ ہمیں کہتے تھے کہ ہم نااہل اور یہ تجربہ کار ہیں مگر اب کہاں گیا ان کا تجربہ کیونکہ ملکی معیشت تباہ ہوگئی ہے، ہم عوام میں آرہے ہیں اور یہ چھپتے پھر رہے ہیں، اللہ نے ہمیں عزت دی ہے۔انہو ںنے کہا کہ شاندارجلسے پردل سے شکرگزارہوں۔  مجھے سٹیڈیم میں لائٹیں صحیح نہ لگانے پرافسوس ہے، شہریارآفریدی، ضیااللہ بنگش کو مبارکباد دیتا ہوں، خیبرپختونخوا سے صرف ایک لوٹا نکلا، لوٹوں کوپیغام دیا تھا اپنے آپ کو ذلیل نہ کرو، سوشل میڈیا پران کی شکلوں کیساتھ ہمیشہ لوٹا لکھا جائے گا، ان کے بیٹوں کی جب شادی ہوگی توان کی بہو اپنے سسر کو لوٹا کہے گی، لعنت ہے ایسے پیسے پر جو ضمیربیچ کر لیے جائیں، یہ وہ چھانگے مانگے والا پاکستان نہیں رہا، ایک طرف پیپلزپارٹی، دوسری طرف(ن) لیگ خریدتی تھی، تحریک انصاف کسی لوٹے کو نہیں خریدتی۔۔