پیٹرولیم مصنو عات کی قیمتوں میں دوبارہ اضا فہ 30جون سے پہلے ہو گا،خرم دستگیر
بجلی کی قیمت میں اگلا اضا فہ جو لا ئی میں متوقع ، ہماری کوشش ہے کم سے کم اضا فہ کیا جا ئے
کو شش کر رہے ہیں کہ روس سے 30فیصد سے زیا دہ ڈسکا ئونٹ پر گند م حا صل کر یں
تیل کی خریداری کے حوالے سے روسی حکام کو خط لکھنا تو دور کی بات ہے کوئی میمورنڈم بھی موجود نہیں
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ حکو مت نے بو جھل دل کے سا تھ کیا ، وزیر تو ا نا ئی کی گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفا قی وزیر برائے تو ا نا ئی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنو عات کی قیمتوں میںدوبارہ اضا فہ 30جون سے پہلے ہو گا ۔ بجلی کی قیمت میں اگلا اضا فہ جو لا ئی میں متوقع ہے۔پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے تیل کی خریداری کے حوالے سے روسی حکام کو خط لکھنا تو دور کی بات ہے کوئی میمورنڈم بھی موجود نہیں ، یادداشت کے طور پر لکھا ہوا کاغذ بھی موجود نہیں ،ہم پو ری کو شش کر رہے ہیں کہ روس سے 30فیصد سے زیا دہ ڈسکا ئونٹ پر گند م حا صل کر یں، ہم پا کستا ن کے عوام کے لئے یہ کا م کر رہے ہیں یہ کسی کو دکھا نے یا سا بق حکو مت کو خوش کر نے کیلئے نہیں کرنا ، ہم نے تو غریب ترین پا کستا نیوں کی فلا ح کے لئے یہ کا م کر نا ہے ، اور ہم کو شش کر ینگے کہ جتنا ڈسکا ئو نٹ جو ہو سکتا ہے وہ حا صل کیا جا ئے ۔ گندم کی خریداری کے حوالے سے کوئی بین الاقوامی پابندیاں نہیں ہیں اس لئے جب روس سے گندم کی خریداری کے حوالہ کوئی پیش رفت ہو گی تو عوام کو آگاہ کریں گے۔ ان خیا لا ت کا اظہا ر خرم دستگیر خان نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ حکو مت نے بو جھل دل کے سا تھ کیا ہے کہ ہمیں جو پیٹرولیم مصنو عات کی قیمتیں ہیں ان میں پا کستا ن کا جو خسارہ ہے وہ کم کر نا ہے اس کے لئے ضروری ہے چونکہ پیٹرولیم مصنو عا ت کا استعما ل روزانہ کی بنیا د پر کر وڑوں لیٹر میں ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پرہم 102ارب روپے ماہانہ سبسڈی دے رہے ہیں ،ایک اندازے کے مطا بق اس رقم سے 25نئے ڈسٹرکٹ ہیڈکورٹرز ہسپتا ل بنا سکتے ہیں ، پیٹرولیم کی بین الاقوامی قیمت میں کو ئی کمی نہیں ہوئی بلکہ پچھلے ہفتے 117ڈالر فی بیرل اضا فہ ہو اہے ، اور س لئے وزیر اعظم شہبا ز شریف نے اپنے اتحا دیو ں کے سا تھ مل کر یہ فیصلہ کیا کہ پیٹرولیم مصنو عا ت کی سبسڈی کو کم کر کے عوام کو جو بر اہ راست جو ریلیف دینا ہے اس میں اضا فہ کیا جا ئے ۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنو عات کی قیمتوں میںدوبارہ اضا فہ 30جون سے پہلے ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ پا کستا ن میں چند مہینے پہلے کسا ن اور کا شتکا رکو یو ریا کھا د کی کمی کا شکا ر تھے اور اس کے لئے قطا روں میں لگے ہو تے تھے اس وقت جب ہم اپو زیشن میں تھے تو ہم نے یہ کہا تھا کہ اگر آج کسان یو ریا کے لئے لا ئن میں لگا ہے تو چند مہینے بعد پا کستا ن کے شہری آٹے کے لئے لا ئن میں لگیں گے اور وہ با ت ثا بت ہو گئی ۔ خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں اگلا اضا فہ جو لا ئی میں متوقع ہے ،اس وقت ہم اپنا حسا ب کتا ب کر رہے ہیں اس وقت بجلی کی قیمت کے تمام ٹیرف کی ری بیسنگ ہونی ہے اور اس سلسلہ میں ہماری کوشش یہی ہے کہ بجلی کی قیمت میں کم سے کم اضا فہ کیا جا ئے کیو نکہ بجلی میں بھی ہم اسی مشکل کا شکا ر ہیں ، بین الا قوامی طو ر پر ایندھن کی قیمتیں بہت بڑھ چکی ہے، عالمی سطح پر کوئلے، فرنس آئل اور آرایل این جی کی قیمتوں میں بے حد اضافہ ہو چکا ہے، کوئلے کی قیمت میں اضافہ نے ہمیں بہت ہٹ کیا ہے کیونکہ اس کی قیمت میں 400فیصد اضافہ ہوا ہے اوراس کی قیمت100ڈالر سے360ڈالر تک پہنچ گئی ۔ ایک سوال پر انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ یہ بات واضح ہونی چاہئے کہ فساد پھیلانے کا حق آئین میں کہیں درج نہیں ، فتنہ پھیلانے کو کسی قانون میں کوئی حفاظت حاصل نہیں اور خاص طور پر انتشار پھیلانا کہیں بھی جمہوریت کا حق نہیں ، اگر پی ٹی آئی یہ تینوں چیزیں کرے گی تو ان کی گرفتاریاں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ پُرامن ہونے کا ریکارڈ پی ٹی آئی کا نہیں ، ان کے جلسوں میں بارہا ہجوم کی وجہ سے ان کے اپنے کارکنوں کی اموات ہوئی ہیں ، ان کے جلسوں میں درجنوں دفعہ خواتین کو ہراساں کیا گیا، ان کے جلسوں میں درجنوں دفعہ املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں احتجاج بطور حق کہیں نہیں لکھا ہوا، آئین میں دو حقوق ہیں ، ایک حق اظہار رائے کا ہے اور دوسرا حق پُرامن اجتماع کا ہے۔ جب جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا کیس میں اپنا فیصلہ دیا تو انہوں نے اس میں واضح لکھا کہ یہ جو پُرامن احتجاج کا حق ہے اس کو حکومتیں گرانے کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا، اس کو مسلح انتشار پھیلانے کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا، سڑکوں کو مستقل طور پر کیمپنگ گرائونڈ نہیں بنایا جاسکتا اور ان جلسوں میں تشدد اور اکسانے کی ترغیب نہیں دی جاسکتی، عمران خان ان سب چیزوں کے مرتکب ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ فساد پھیلانے، فتنہ پھیلانے اور انتشار پھیلانے کی آزادی نہ قانون میں ہے اور نہ آئین میں ہے اور نہ ہی ہم اس کی اجازت دیں گے۔ AS